دفتر خارجہ کا پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے احتجاج
زائرین کو ویزا نہ دینا 1974 کے پاک بھارت معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، ترجمان دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق بھارت کی جانب سے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر 500 پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا اور انہیں اس حوالے سے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، دفتر خارجہ نے پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر مایوسی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کو ویزا نہ دینا نہ صرف 1974 کے پاک بھارت معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ بھارت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بھی بھارت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے سمجھ سے بالا تر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے پاکستان آنے والے سکھ اور ہندو زائرین کو ہمیشہ ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ عرس کے لئے اجمیر شریف جانے والے زائرین 2 ماہ قبل ہی تمام دستاویزات اور ضروری کارروائی مکمل کرلی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران یہ چوتھا موقع ہے جب بھارت نے ہمیشہ کی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکار کیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق بھارت کی جانب سے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر 500 پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا اور انہیں اس حوالے سے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، دفتر خارجہ نے پاکستانی زائرین کو ویزا نہ دینے پر مایوسی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کو ویزا نہ دینا نہ صرف 1974 کے پاک بھارت معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ بھارت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بھی بھارت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے سمجھ سے بالا تر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے پاکستان آنے والے سکھ اور ہندو زائرین کو ہمیشہ ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ عرس کے لئے اجمیر شریف جانے والے زائرین 2 ماہ قبل ہی تمام دستاویزات اور ضروری کارروائی مکمل کرلی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران یہ چوتھا موقع ہے جب بھارت نے ہمیشہ کی طرح ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکار کیا ہے۔