اسلام آباد ہائی کورٹ کا تین روز میں پی ٹی آئی رہنما کے بھائی کی بازیابی کا حکم

تین روز میں شہری بازیاب نہ ہوا تو آئی جی اور چیف کمشنر عدالت میں پیش ہوں، عدالت

تین روز میں شہری بازیاب نا ہوا تو آئی جی اور چیف کمشنر ہوں، عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین روز میں پی ٹی آئی رہنما علی اعوان کے بھائی کو بازیاب کرانے کا حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے علی اعوان کے بھائی عمر نواز کی بازیابی کیلئے ان کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایس ڈی پی او انڈسٹریل ایریا اور ایس ایچ او تھانہ انڈسٹریل ایریا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین روز میں شہری کو بازیاب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تین روز میں شہری بازیاب نا ہوا تو آئی جی اور چیف کمشنر ہوں۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ یہ سیف سٹی کس لیے ہیں اگر آپ اسکی مدد نہیں لے سکتے ؟ ختم کر دیں یہ سب ، گھر والوں کو یہ بھی نہیں پتا کہ وہ زندہ ہے یا مردہ ؟ پاکستان میں ہے یا افغانستان میں ؟۔


اسلام آباد پولیس حکام اور نمائندہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ ہم نے عمر نواز اعوان کو نہیں گرفتار کیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ بہت ظلم ہے سیف سٹی ہے اسلام آباد میں اس طرح شروع ہو گیا تو پھر بات ختم ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ سیف سٹی کیمروں کے ہوتے ہوئے اٹھا کے لے جا سکتے ہیں ؟

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ یہاں یہ لوگ وردیوں میں آ کر کہتے ہیں کہ ہمیں نہیں پتہ ، بیوی اور چار بیٹیوں کے سامنے سے بندہ اٹھایا گیا ہے ۔

عدالت نے درخواست پر سماعت تین روز تک ملتوی کردی۔
Load Next Story