کراچی گجر و اورنگی نالہ متاثرین کی اپنے مطالبات کے حق میں ریلی

سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کو دو سال میں متاثرین کی آبادکاری کا حکم دیا تھا مگراس حکم پراب تک عمل نہیں ہوا،نالہ متاثرین

فوٹو: ایکسپریس

کراچی بچاؤ تحریک کے تحت گجر و اورنگی نالہ، مجاہد کالونی اور کے سی آر کے متاثرین نے آرٹس کونسل سے کراچی پریس کلب تک ' گھر بحالی ریلی ' نکالی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت متاثرین، سیاسی اکابرین اور سول سوسائٹی نے بھرپور شرکت کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کراچی بچاؤ تحریک کی رہنما فضا قریشی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا کہ دو سال کے اندر تمام متاثرین کو شہر کے اندر ایک ایسی جگہ پر متبادل گھر فراہم کیے جائیں گے جہاں پانی، بجلی، اسکول ، پلے گراؤنڈزاور زندگی کی دیگر سہولیات موجود ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے نالہ متاثرین کی آبادکاری اور انہیں متبادل گھر فراہم کرنے کے حکم کو نظرانداز کردیا ہے، کیا یہ عدالتوں کی توہین نہیں؟

عوامی ورکرز پارٹی کی رہنما لیلی رضا نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق ایڈمنسٹریٹر فہیم الزماں یا جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر جیسے کسی ایماندار شخص کی سربراہی میں ایک آزاد کمیشن قائم کیا جائے جس میں متاثرین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ متاثرین کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہ ہو اور یہ عمل کسی قسم کی کرپشن کا شکار نہ ہو۔


گجر نالہ متاثرین کے رہنما نثار احمد نے حکومت پر زور دیا کہ وہ متاثرین کو اٹھا کر شہر سے باہر پھینکنے کی کوشش نہ کرے بلکہ ان کے اپنے اضلاع میں ان کو گھر فراہم کرے۔

اورنگی نالہ متاثرین کے سربراہ ارسلان انجم نے کہا کہ حکومت سندھ خاص کر موجودہ میئر کراچی ایک دفعہ بھی اورنگی، گجر، کے سی آر اور مجاہد کالونی کے متاثرین سے ملنے کو تیار نہیں ہوئے جبکہ ان سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بڑی مشکل سے کرائے کی مد میں دو چیک جاری کیے اور اس کے حوالے سے بھی نہ تو درست آئی ڈیز رجسٹر کی گئیں اور نہ تمام متاثرین کو چیک مل سکے۔ اب تیسرا اور چوتھا چیک ایک عرصے سے نہیں ملا جس کی وجہ سے متاثرین بے حد پریشان ہیں۔

مجاہد کالونی متاثرین کے سربراہ ناصر حسین کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کرائے کی مد میں چیک جاری کیے جائیں۔ متاثرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی بچاؤ تحریک اور کے سی آر، گجر و اورنگی نالہ اور مجاہد کالونی کے متاثرین ایک ایک متاثرہ شخص کو اس کا حق ملنے تک اپنی سیاسی اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
Load Next Story