صوبائی بارز کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار

فنانس ایکٹ کے ذریعے بار کونسلز سیکنڈ شیڈول کی استثنائی فہرست میں شامل

احسن بھون،اعظم تارڑ، اسحاق ڈار کے شکر گزار، چیئرمین انٹر پراونشل بار کونسلز۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے صوبائی بار کونسلز کو فنانس ایکٹ 2023 کے ذریعے سیکنڈ شیڈول کی استثنائی فہرست میں شامل کرلیا جس کے تحت اب تمام بار کونسلز کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدی گئی۔

چیئرمین انٹر پراونشل بار کونسلز ریلیشنز اینڈ فارن افیئرز کمیٹی پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے بتایا کہ تمام بار کونسلز کی آمدن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدی گئی، انھوں نے کہا کہ وکلاکی خدمت کا جذبہ 2021 سے انکم ٹیکس ایگزمپشن کی صورت میں شروع ہواجو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی اور فلاح و بہبود کے دیگر منصوبوں کے ساتھ آج بھی جاری ہے، آنے والے برسوں میں بھی وکلا برادری کے لیے یہ خدمات جاری رہیں گی۔


یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ غیر ملکی اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانا لازمی قرار

انھوں نے بتایا کہ اس سال خاص طو رپر انٹر پروونشل کمیٹی کی سفارشات پر سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون اور وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کی خصوصی کاوشوں سے تمام پراونشل بار کونسلز کو فنانس ایکٹ 2023کے ذریعے سیکنڈ شیڈول میں ایگزمپشن کی لسٹ میں شامل کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
Load Next Story