داسو میں چینی انجینیئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان میں مارا گیا

14 جولائی 2021 کو داسو میں خودکش بم دھماکے میں 9چینی انجینئیرز، 2 ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق ہوگئے تھے

داسو ڈیم میں چینی انجینیئرز کی بس پر خود کش حملہ کیا گیا تھا؛ فوٹو: فائل

داسو ڈیم میں چینی انجینیئرز کی بس پر حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان کے صوبے کنڑ میں مارا گیا۔

پاکستان میں داسو ڈیم پر چینی انجینیئرز کی بس پر حملے کا مرکزی ملزم بدنام زمانہ دہشت گرد طارق رفیق واقعے کے بعد سے مفرور تھا اور 26 اپریل 2022 کو کراچی میں چینی زبان کے مرکز پر خود کش حملے کا منصوبہ ساز یہی تھا۔

اب اطلاعات ہیں کہ طارق رفیق افغانستان کے صوبے کنڑ میں مارا گیا۔

طارق رفیق کی ایک آنکھ خراب ہے جس کی وجہ سے اسے بٹن خراب کی عرفیت سے بھی جانا جاتا تھا۔ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک دہشت گرد گروپ کا سرغنہ بھی تھا۔

یہ خبر پڑھیں : داسوڈیم میں چائینیز پر خود کش حملے کے دو مجرموں کو 13 بار سزائے موت

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سینیئر کمانڈر نے میڈیا کو بتایا کہ طارق رفیق گزشتہ روز سے کسی کے رابطے میں نہیں ہے لیکن ان کی لاش دیکھنے تک قتل کی تصدیق نہیں کرسکتے۔


افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے بھی طارق رفیق کی ہلاکت کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔

یاد رہے کہ 14 جولائی 2021 کو داسو میں خودکش بم دھماکے میں 9چینی انجینئیرز ، 2ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ 27 چینی اور 5 مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔



نومبر 2022 میں عدالت نے دو مجرموں محمد حسین کو13 بارسزائے موت، 15 لاکھ روپے جرمانہ اور محمد آیاز عرف جانباز کو 13 بار سزا ئے موت اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ طارق رفیق مفرور تھا۔

 

 
Load Next Story