ن لیگ اور اے این پی گورنر خیبرپختونخوا کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سرگرم

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا تعلق جمعیت علما اسلام سے ہے

(فوٹو : فائل)

عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے گورنرخیبرپختونخوا کے خلاف محاذ آرائی میں کمی نہ آسکی جس میں مسلم لیگ(ن)نے بھی اے این پی سے ہاتھ ملالیا اور گورنر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دونوں جماعتیں سرگرم ہوگئیں۔

عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کی ترجمان ثمرہارون بلور نے گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی جانب سے نجی ٹی وی انٹرویو کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ترلوں کا طعنہ دینے والے غلام علی بتائیں اس نے گورنر شپ کیلئے اے این پی کے کتنے ترلے کئے تھے؟ پختون روایات کے مطابق ہم نے گورنر شپ کے معاملے میں مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں جے یو آئی کا جرگہ ولی باغ میں قبول کیا تھا۔

ثمر ہارون بلور نے کہا کہ ہم نے ترلے نہیں کیے بلکہ گرلز کالج خالصہ، گلبہار بوائز کالج، پلوسءگرلز کالج اور ارمڑ بوائز کالج میں غلام علی نوکریوں کی جو بندر بانٹ کررہا تھا ہم نے اس کو روکنے کی کوشش کی، پاکستان پیپلز پارٹی پشاور کی قیادت ضیا اللہ آفریدی کی سربراہی میں اس بات کی گواہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحاد کی آڑ میں وہ اے این پی سے بندے توڑنے کی کوشش کررہا تھا، غلام علی جتنا مرضی زور لگائے، اب اے این پی سے بندے توڑ کر دکھائے، غلام علی کو خبر ہو، سوات میں ہم سے لوگ نہیں گئے بلکہ ہم نے انکو شوکاز نوٹسز جاری کئے، جے یو آئی جب ٹکٹ تقسیم کرے گی تب پتہ چلے گا کہ کس کی آدھی پارٹی کہاں جارہی ہے؟ٹکٹ تقسیم کے مرحلے میں موسمی پرندے خوامخواہ ایک جگہ سے دوسری جگہ چھلانگ لگاتے ہیں۔

ثمرہارون بلور نے کہا کہ آج اقتدار ہے تو غلام علی پارٹیوں کے خاتمے کے دعوے کررہے ہیں، غلام علی سے پہلے بھی ایک شخص اے این پی کے خاتمے کے دعوے کررہا تھا آج وہ کہاں ہے؟ جے یو آئی کے اندر بھی غلام علی کی مخالفت ہے لیکن وہاں بھی لوگ موزوں وقت کے انتظار میں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ آئینی گورنر بتائیں کہ پوسٹنگ ٹرانسفر سے اُن کا کیا سروکار ہے؟ مسلم لیگ ن کے اختیار ولی اگر مزید نہیں بول سکتے تو یہ اُن کی مرضی، اے این پی گورنر ہاؤس کے تقدس کی بحالی کیلئے آخری حد تک جائے گی، جے یو آئی سے نہیں ہمارا اختلاف گورنر کی بڑی کرسی پر بیٹھے چھوٹے شخص سے ہے۔

مسلم لیگ( ن) کے رہنما ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اختیارولی خان نے گورنر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب کو شاید کوئی خوش فہمی ہے کہ میری زبان بندی ہو گئی ہے، گورنر صاحب نہ میں دبنے والا ہوں نہ ڈرنے والا، میں نے جو کہا تھا وہ اپنی جماعت کے کارکنوں کے دل کی آواز تھی اور آج بھی اپنے موقف پر کھڑا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب آپ اپنے بیان کی وضاحت کریں ورنہ آپکے بیان کا جواب پھر مفصل دونگا جو کہ میرا استحقاق ہے، ریکارڈ درست کر لیں میں پونے دوسال ایم پی اے رہا ہوں اور میرے پاس کتنے کونسلرز ناظم ہیں کسی دن آپکو بلا لیں گے پھر گن لینا۔

اختیارولی نے کہا کہ کئی بار آپکو بتایا سب اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلیں، بہتر ہوتا میرے بیان کے بعد آپ سب اتحادیوں کو بلاتے اور معاملات حل کرتے لیکن آپ شاید بگاڑ پیدا کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ الیکشن لڑنے کیوجہ سے میں نے گورنر بننے سے انکار کردیا تھااورمیرے انکار کے بعد آپکی لاٹری نکل آئی اور آپ گورنر بنے۔
Load Next Story