ہدایتکار ابو علیحہ نے سندھی زبان میں فیچر فلم بنانے کا اعلان کر دیا
فلم جاوید اقبال، ان کہی کہانی اور دادل جیسی فلموں کے لئے مشہور ہدایتکار ابو علیحہ کا کہنا ہے کہ 26 سالوں بعد سندھی زبان میں کوئی فلم بننے جارہی ہے آخری بار 1997 میں سندھی زبان میں فلم ریلیز کی گئی تھی۔
ہدایتکار نے ٹوئٹر پیغام میں فلم کے حوالے سے بتایا کہ انہیں تھرپارکر کی ریکی کے دوران احساس ہوا کہ اردو یا کسی اور زبان میں یہاں کی کہانی نہیں بتائی جاسکتی۔ اسے مقامی سندھی اور تھری زبان میں ہی بتانا ہوگا۔
اس فیچر فلم میں تھرپارکر کے بھوپا قبیلے کی کہانی کو فلمایا جائے گا جس کیلئے انہوں نے ایک ایکٹنگ کوچ بھی رکھا ہے تاکہ مقامی لوگ جو فلم کی کہانی کا حصہ بن رہے ہیں ان کی اداکاری کی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔
ایک انٹرویو کے دوران ابو علیحہ نے بتایا کہ فلم تھرپارکر اور راجستھان کے قدیم بھوپا قبائل پر مبنی ہے جس کی سیکڑوں سال پرانی وراثت ہے۔ یہ قبیلہ کالے جادو کے کیلئے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس فیچر فلم کو بین الاقوامی سطح پر ریلیز کیا جائے گا یہ فلم ایک کلاسٹروفوبک تھرلر ہے جس کی کہانی محبت اور بقا کے گرد گھومتی ہے۔