لڑکے سے اسکی فحش تصاویرخریدنے والے بی بی سی اینکر کی شناخت بیوی نے کردی

بی بی سی اینکر نے 17 سالہ بچی سے 35 ہزار پاؤنڈز کے عوض اس کی فحش تصاویر خریدی تھیں

بی بی سی اینکر نے 17 سالہ بچی سے 35 ہزار پاؤنڈز کے عوض اس کی فحش تصاویر خریدیں؛ فوٹو: فائل

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ایک اینکر پر کم سن لڑکے کو پیسے کی لالچ دیکر اس کی فحش تصاویر خریدنے کا الزام تھا لیکن اینکر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی تاہم اب ان کی بیوی نے اپنے شوہر کو بے نقاب کردیا۔

سب سے پہلے ''دی سن'' نے ایک کم سن کی والدہ کے بیان کو جواز بناکر رپورٹ شائع کی تھی تاہم اس میں نہ تو یہ بتایا گیا تھا کہ جس کی فحش تصاویر بنوائی گئیں وہ لڑکی تھی یا لڑکا اور نہ ہی بی بی سی کے اینکر کا نام ظاہر کیا گیا تھا۔

بی بی سی نے بھی رپورٹ شائع ہونے کے بعد اپنے ایک اینکر کو معطل کردیا تھا لیکن تب بھی ان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور نہ ہی معطلی کی وجہ بتائی گئی تھی۔ بی بی سی نے اینکر کے خلاف جلد کارروائی کے دباؤ کو بھی مسترد کردیا تھا۔

بی بی سی کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات کررہے ہیں اور ملازم کو شفاف تحقیقات کا حق اور پورا موقع فراہم کیا جائے گا جس میں وقت لگ سکتا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : بی بی سی اینکرپر خطیر رقم کےعوض نوجوان سے اسکی فحش تصاویر خریدنے کا الزام


تاہم بی بی سی کے میزبان کی اہلیہ نے خاموشی کو توڑتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ پیسوں کی لالچ دیکر لڑکے سے ان کی فحش تصاویر بنوانے اور اپنے پاس رکھنے کے اسکینڈل میں ان کے شوہر ہیو ایڈورڈز ملوث ہیں۔

اہلیہ وکی فلینڈ نے مزید کہا کہ ان کے شوہر ہی وہ شخص ہے جنھوں نے کمسن لڑکے کو 35 ہزار پاؤنڈ دے کر اس کی فحش تصاویر خریدی تھیں۔

بی بی سی اینکر کے اہلیہ نے اپنے شوہر سے متعلق یہ انکشاف بھی کیا کہ اس وقت میرے شوہر ذہنی مسائل سے دوچار ہیں اور ایک اسپتال میں زیر علاج بھی ہیں۔

یاد رہے کہ 61 سالہ ہیو ایڈورڈز پر بی بی سی میں کام کرنے والی کئی خواتین نے بھی نامناسب موبائل میسجز بھیجنے کا الزام عائد کیا ہے۔

 
Load Next Story