خیبرپختونخوا محرم الحرام میں افغان مہاجرین کی نقل و حرکت اور موبائل سروس پر پابندی کا فیصلہ

محکمہ داخلہ نے امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے اداروں کو خط لکھ دیا، 9 ، 10 محرم کو موبائل سروس پر پابندی ہوگی

فوٹو فائل

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے محرم الحرام کے دوران صوبے میں سیکیورٹی انتظامات کے تحت افغان مہاجرین کی شہر میں نقل و حرکت اور 9 ، 10 محرم کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کے قیام کیلیے صوبہ خیبرپختونخوا میں خصوصی انتظامات کے لیے جامع پلان مرتب کرلیا اور اس حوالے سے اداروں کو بھی خطوط ارسال کردیے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ محرم الحرام کا آغاز 19 جولائی 2023 سے متوقع ہے، محرم الحرام میں افغان مہاجرین کی شہر کے اردگرد نقل و حرکت پر پابندی ہوگی اور انہیں کیمپوں تک محدود رکھنے کی ہدایت کی جائے گی۔


خط میں کہا گیا ہے کہ پشاور، ڈی آئی خان ، ہنگو، اورکزئی، کرم، کوہاٹ، ٹانک، بنوں، ہری پور، مانسہرہ، مردان، نوشہرہ، لکی مروت اور ایبٹ آباد میں 9 اور دسویں محرم الحرام کے دوران موبائل سروس بند رہے گی۔

محکمہ داخلہ کے مطابق حساس اضلاع کے امام بارگاہوں، جلوسوں کی آمد اور اختتام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہے گی جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حساس اضلاع میں حفاظتی کیمروں سے ہمہ وقت نگرانی یقینی بنائیں گے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ محرم کے دوران پیسکو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے گی جبکہ محکمہ ریلیف کو ریسکو سروس کی فراہمی کی ہدایت کی گئی ہے اور محکمہ صحت کوہنگامی بنیادوں پر طبعی سہولیات اور طبعی عملہ کی خصوصی ڈیوٹیاں لگانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ نے کہا کہ ٹاؤن میونسپل کمیٹی (ٹی ایم اے) کی سطح پر بنیادی میونسپل سروسز کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا جبکہ محرم الحرام کے دوران صوبے بھر میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز دفعہ 144 نافذ کریں گے۔
Load Next Story