ہمیں تمام فارمیٹس میں مستقل مزاجی دکھانا ہوگی بابراعظم
شاہین شاہ آفریدی کی ٹیم میں واپسی پر خوشی ہے، کپتان کرکٹ ٹیم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ہمیں تمام فارمیٹس میں مستقل مزاجی دکھانا ہوگی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بیان میں کہا کہ پچھلے 12 ماہ کے دوران ٹیسٹ میچز کے نتائج ہمارے حق میں نہیں رہے تاہم ٹیم نے ترقی کی ہے اور آگے بڑھے ہیں۔ اس بار سب کو مختلف ٹیم نظر آئے گی۔ فی الحال ایک وقت میں ایک چیز کے بارے میں سوچ رہے ہیں تاہم ہمیں تمام فارمیٹس میں مستقل مزاجی دکھانا ہوگی۔
بابراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گال ٹیسٹ کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ ہمارے 13 کھلاڑی گزشتہ سال یہاں آچکے ہیں۔ سری لنکا کسی بھی میزبان ملک کی طرح اپنی اسٹرینتھ کے ساتھ کھیلے گا جو اس کی اسپن بولنگ ہے۔ ہمیں سری لنکن ٹیم کے بارے میں اچھی معلومات اس کے سابق کوچ مکی آرتھر سے مل چکی ہیں۔ پاکستانی ٹیم سری لنکا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم بنیادی نکات پر قائم رہے گی کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں آپ کو صبر دکھانا ہوتا ہے جو آپ کی مہارت ، ٹمپرامنٹ اور اسٹیمنا کا امتحان ہوتا ہے ۔اسپنر ابرار احمد ہمارے کامبی نیشن میں ایک اچھے آپشن کے طور پر سامنے آئے ہیں اور یہ دورہ ان کے لیے سیکھنے کا بہترین موقع ہوگا۔ہمیں ان سے اس سیریز اور مستقبل میں بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔
بابراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی شاہین شاہ آفریدی کی واپسی پر ہوئی ہے۔ وکٹ لینے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ان کی موجودگی ہی ٹیم کے حوصلے بلند کرتی ہے۔ مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ خود شاہین آفریدی ٹیسٹ کرکٹ کو کتنا یاد کررہے تھے اور اب وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ اتوار سے گال میں شروع ہوگا۔ یہ ٹیسٹ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم کا پہلا ٹیسٹ بھی ہے۔ اس سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ 24 جولائی سے کولمبو میں کھیلا جائے گا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بیان میں کہا کہ پچھلے 12 ماہ کے دوران ٹیسٹ میچز کے نتائج ہمارے حق میں نہیں رہے تاہم ٹیم نے ترقی کی ہے اور آگے بڑھے ہیں۔ اس بار سب کو مختلف ٹیم نظر آئے گی۔ فی الحال ایک وقت میں ایک چیز کے بارے میں سوچ رہے ہیں تاہم ہمیں تمام فارمیٹس میں مستقل مزاجی دکھانا ہوگی۔
بابراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گال ٹیسٹ کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ ہمارے 13 کھلاڑی گزشتہ سال یہاں آچکے ہیں۔ سری لنکا کسی بھی میزبان ملک کی طرح اپنی اسٹرینتھ کے ساتھ کھیلے گا جو اس کی اسپن بولنگ ہے۔ ہمیں سری لنکن ٹیم کے بارے میں اچھی معلومات اس کے سابق کوچ مکی آرتھر سے مل چکی ہیں۔ پاکستانی ٹیم سری لنکا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم بنیادی نکات پر قائم رہے گی کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں آپ کو صبر دکھانا ہوتا ہے جو آپ کی مہارت ، ٹمپرامنٹ اور اسٹیمنا کا امتحان ہوتا ہے ۔اسپنر ابرار احمد ہمارے کامبی نیشن میں ایک اچھے آپشن کے طور پر سامنے آئے ہیں اور یہ دورہ ان کے لیے سیکھنے کا بہترین موقع ہوگا۔ہمیں ان سے اس سیریز اور مستقبل میں بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔
بابراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں سب سے زیادہ خوشی شاہین شاہ آفریدی کی واپسی پر ہوئی ہے۔ وکٹ لینے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ان کی موجودگی ہی ٹیم کے حوصلے بلند کرتی ہے۔ مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ خود شاہین آفریدی ٹیسٹ کرکٹ کو کتنا یاد کررہے تھے اور اب وہ اس کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ اتوار سے گال میں شروع ہوگا۔ یہ ٹیسٹ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم کا پہلا ٹیسٹ بھی ہے۔ اس سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ 24 جولائی سے کولمبو میں کھیلا جائے گا۔