منی لانڈرنگ کیس عدالتی حکم کے باوجود پرویز الہیٰ کو جیل سے رہائی نہیں مل سکی

ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد عدالت نے روبکار جاری کیا، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کیمپ جیل کے باہر پہنچی

(فوٹو : فائل)

ایف آئی اے کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہی کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا تاہم اُن کی رہائی عمل میں نہیں آسکی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہیٰ نے ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں ضمانتی مچلکے جمع کرادیے۔ بینکنگ کورٹ نے پرویز الہی کے ضمانتی مچلکوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد ضمانتی مچلکے منظور کرتے ہوئے پرویز الہی کی رہائی کا روبکار جاری کردیا۔


عدالت نے پرویز الہی کے پانچ لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی۔ پرویز الہی کی جانب سے راسخ الہی نے ضمانتی مچلکے جمع کروائے۔ ایف آئی اے نے ضمانتی مچلکوں کی منظوری پر اعتراض کیا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔




ایف آئی اے نے استدعا کی تھی کہ راسخ الہی دوسرے مقدمے میں نامزد ہے اس لیے اس کے ضمانتی مچلکے منظور نہ کیے جائے، تاہم عدالت نے یہ استدعا قبول نہیں کی۔


ان کی رہائی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری اور اینٹی رائٹ فورس کے اہل کار بھی کیمپ جیل کے باہر پہنچے۔


بعد ازاں پرویز الہی کی رہائی آج بھی عمل میں نہ آسکی، پولیس اور اینٹی کرپشن ٹیم جیل کے باہر سے واپس لوٹ گئی، عدالت نے آج پرویز الہی کی رہائی کے لیے روبکار جاری کی تھی۔ پرویز الہی کے وکلاء تاحال جیل کے باہر موجود رہے۔


عدالتی روبکار جاری ہونے کے بعد یہ روبکار جیل پہنچنے کے پر جلد ہی پرویز الہی کی رہائی متوقع ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی دوبارہ گرفتاری کا بھی امکان ہے اور پولیس پرویز الہی کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کر سکتی ہے۔


بکتر بند گاڑی بھی جیل کے باہر موجود ہے، ڈی سی لاہور کی جانب سے 3 ایم پی او کے تحت چوہدری پرویز الہی کو دوبارہ گرفتار کیے جانے کا حکم جاری کیا جاسکتا ہے۔


Load Next Story