حکومت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا
یہ فیصلہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، حکومتی ذرائع، اسمبلی کی مدت 13 اگست کو رات 12 بجے ختم ہو جائے گی
حکومت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا یہ فیصلہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کا اجلاس کچھ روز بعد بلایا جائے گا، مشاورت کے بعد سمری صدر مملکت کو بھجوای جائے گی، قومی اسمبلی کی مدت 13 اگست کو رات بارہ بجے ختم ہو جائے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 14 اگست کو نگران حکومت ملکی معاملات سنبھالے گی۔ ذرائع کے مطابق ابھی حکومت نے متعدد قانون سازی کرنی ہے جسے صدر مملکت کو بھیجا جائے گا اور پندرہ روز کے اندر صدر مملکت اس کی منظوری دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سمری بھیجنے کے بعد صدر مملکت کے پاس اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کے لیے اڑتالیس گھنٹے کا وقت ہوگا۔ صدر نے دستخط نہ کیے تو اسمبلی سمری بھجوانے کے 48 گھنٹے بعد خود بخود تحلیل ہو جائے گی تاہم مشاورت کا عمل جاری ہے اور مشاورت مکمل ہو نے کے بعد صدر مملکت کو سمری بھیجی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کا اجلاس کچھ روز بعد بلایا جائے گا، مشاورت کے بعد سمری صدر مملکت کو بھجوای جائے گی، قومی اسمبلی کی مدت 13 اگست کو رات بارہ بجے ختم ہو جائے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 14 اگست کو نگران حکومت ملکی معاملات سنبھالے گی۔ ذرائع کے مطابق ابھی حکومت نے متعدد قانون سازی کرنی ہے جسے صدر مملکت کو بھیجا جائے گا اور پندرہ روز کے اندر صدر مملکت اس کی منظوری دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سمری بھیجنے کے بعد صدر مملکت کے پاس اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کے لیے اڑتالیس گھنٹے کا وقت ہوگا۔ صدر نے دستخط نہ کیے تو اسمبلی سمری بھجوانے کے 48 گھنٹے بعد خود بخود تحلیل ہو جائے گی تاہم مشاورت کا عمل جاری ہے اور مشاورت مکمل ہو نے کے بعد صدر مملکت کو سمری بھیجی جائے گی۔