اسمبلیاں 12 اگست کو تحلیل ہوئیں تو 11 اکتوبر تک انتخابات کرادیں گے الیکشن کمیشن
اگر اسمبلیاں پہلے تحلیل ہوئیں تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے، الیکشن کمیشن حکام کی صحافیوں کو بریفنگ
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اسمبلیوں نے 12 اگست کو مدت مکمل کی تو 11 اکتوبر تک الیکشن کرادیں گے اور اگر اسمبلیاں پہلے تحلیل ہوئیں تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔
یہ بات الیکشن کمیشن حکام نے آئندہ عام انتخابات سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ میں بتائی۔ بریفنگ سیکریٹری الیکشن کمیشن، اسپیشل سیکریٹری اور پولیٹکل فنانس ونگ حکام نے دی۔
الیکشن کمیشن حکام نے واضح کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو امیدوار و سیاسی جماعتی انتخاجی اخراجات کی حد سے زیادہ خرچ کرے گا اس کے خلاف کارروائی کریں گے، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی مانیٹرنگ کے لیے پولیٹیکل فنانس ایم آئی ایس بنا لیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ پولیٹکل فنانس ایم آئی ایس 6 اداروں سے معلومات حاصل کرے گا جن میں ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، نادرا، ایس ای سی پی اور دیگر شامل ہیں، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی سخت اسکروٹنی کے بعد نشانات دیے جائیں گےکہ انتخابی اخراجات حد سے زیادہ ہوئے تو آئین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن 90 یا 60 روز میں انتخابات کےلیے تیار ہے، الیکشن کمیشن پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات کی تیاری کرچکا ہے، نئی مردم شماری کا نوٹی فکیشن ہوا تو قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے، مردم شماری کے نوٹی فکیشن سے پہلے نئی مردم شماری پر انتخابات کا سوال نہیں اٹھتا۔
اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن مردم شماری 2017ء کے تحت 2022ء میں حلقہ بندیاں کرچکا ہے، اسمبلیوں نے 12 اگست کو مدت مکمل کی تو 11 اکتوبر تک الیکشن کرادیں گے اور اگر اسمبلیاں پہلے تحلیل ہوئیں تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔
اسپیشل سیکرٹری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ عدالتوں میں زیر التواء ہے، پانچوں ہائی کورٹس کے رجسٹرار صاحبان کو جوڈیشل افسران کی بطور آر اوز فراہمی کے لیے خط لکھا ہے تاحال ہائی کورٹس سے جواب موصول نہیں ہوا۔
یہ بات الیکشن کمیشن حکام نے آئندہ عام انتخابات سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ میں بتائی۔ بریفنگ سیکریٹری الیکشن کمیشن، اسپیشل سیکریٹری اور پولیٹکل فنانس ونگ حکام نے دی۔
الیکشن کمیشن حکام نے واضح کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو امیدوار و سیاسی جماعتی انتخاجی اخراجات کی حد سے زیادہ خرچ کرے گا اس کے خلاف کارروائی کریں گے، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی مانیٹرنگ کے لیے پولیٹیکل فنانس ایم آئی ایس بنا لیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ پولیٹکل فنانس ایم آئی ایس 6 اداروں سے معلومات حاصل کرے گا جن میں ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، نادرا، ایس ای سی پی اور دیگر شامل ہیں، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی سخت اسکروٹنی کے بعد نشانات دیے جائیں گےکہ انتخابی اخراجات حد سے زیادہ ہوئے تو آئین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن 90 یا 60 روز میں انتخابات کےلیے تیار ہے، الیکشن کمیشن پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات کی تیاری کرچکا ہے، نئی مردم شماری کا نوٹی فکیشن ہوا تو قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کریں گے، مردم شماری کے نوٹی فکیشن سے پہلے نئی مردم شماری پر انتخابات کا سوال نہیں اٹھتا۔
اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن مردم شماری 2017ء کے تحت 2022ء میں حلقہ بندیاں کرچکا ہے، اسمبلیوں نے 12 اگست کو مدت مکمل کی تو 11 اکتوبر تک الیکشن کرادیں گے اور اگر اسمبلیاں پہلے تحلیل ہوئیں تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔
اسپیشل سیکرٹری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ عدالتوں میں زیر التواء ہے، پانچوں ہائی کورٹس کے رجسٹرار صاحبان کو جوڈیشل افسران کی بطور آر اوز فراہمی کے لیے خط لکھا ہے تاحال ہائی کورٹس سے جواب موصول نہیں ہوا۔