منی لانڈرنگ کیس میں بریت وزیراعظم شہباز شریف کا ردعمل
سیاسی انتقام کی آگ میں جلنے والوں کودنیا میں توجواب مل گیالیکن انہیں آخری عدالت میں ظلم کاحساب دینا پڑے گا، شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف نے احتساب عدالت کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں بری ہونے پر کہا ہے کہ سیاسی انتقام کی آگ میں جلنے والوں کو دنیا میں تو جواب مل گیا لیکن انہیں آخری اور سب سے بڑی عدالت میں اس ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرطویل ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ لاہور کی احتساب عدالت نے آج منی لانڈرنگ کے مقدمے میں مجھے اور حمزہ شہبازکو بری کردیا، فیصلے پر اللہ تعالی کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے وہ کم ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ یہ وہی مقدمہ ہے جس میں برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے تین ممالک میں 40 سال کا ریکارڈدو سال تک کھنگالا اور کچھ نہ ملنے پر ہمیں کلین چٹ دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ڈیلی میل میں ڈیفیڈ کے فنڈزمیں غبن کی جھوٹی خبرشائع کرائی گئی مگراللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا، ڈیلی میل کو معافی مانگنا پڑی۔ یہ وہی مقدمہ تھا جس میں ناحق مجھے دو مرتبہ گرفتار کیا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ حمزہ شہبازکو قید رکھا گیا اور کورونا وبا کے دوران بیمار ہونے کے باوجودڈاکٹر کے پاس بھی نہ لیجایا گیا، 'واٹس ایپ' احتساب، بدترین میڈیا ٹرائل اور بے گناہی کی قید کا آج کوئی ازالہ ہوسکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کی آگ میں جلنے والوں کو دنیا میں تو جواب مل گیا لیکن انہیں آخری اور سب سے بڑی عدالت میں اس ظلم کا حساب دینا پڑے گا، انتقامی اندھیرنگری کے اُس سیاہ دور میں ہمارا ساتھ دینے اور حوصلہ بڑھانے والے محسنوں، دوستوں، احباب، وکیلوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرطویل ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ لاہور کی احتساب عدالت نے آج منی لانڈرنگ کے مقدمے میں مجھے اور حمزہ شہبازکو بری کردیا، فیصلے پر اللہ تعالی کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے وہ کم ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ یہ وہی مقدمہ ہے جس میں برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے تین ممالک میں 40 سال کا ریکارڈدو سال تک کھنگالا اور کچھ نہ ملنے پر ہمیں کلین چٹ دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ڈیلی میل میں ڈیفیڈ کے فنڈزمیں غبن کی جھوٹی خبرشائع کرائی گئی مگراللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا، ڈیلی میل کو معافی مانگنا پڑی۔ یہ وہی مقدمہ تھا جس میں ناحق مجھے دو مرتبہ گرفتار کیا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ حمزہ شہبازکو قید رکھا گیا اور کورونا وبا کے دوران بیمار ہونے کے باوجودڈاکٹر کے پاس بھی نہ لیجایا گیا، 'واٹس ایپ' احتساب، بدترین میڈیا ٹرائل اور بے گناہی کی قید کا آج کوئی ازالہ ہوسکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کی آگ میں جلنے والوں کو دنیا میں تو جواب مل گیا لیکن انہیں آخری اور سب سے بڑی عدالت میں اس ظلم کا حساب دینا پڑے گا، انتقامی اندھیرنگری کے اُس سیاہ دور میں ہمارا ساتھ دینے اور حوصلہ بڑھانے والے محسنوں، دوستوں، احباب، وکیلوں اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔