پنجاب گندم خریداری میں کرپشن خفیہ ایجنسیوں کو ٹاسک دیدیا گیا
کسانوں سے رشوت اور بدعنوانیوں میں ملوث ملازمین کو برطرف کرکے مقدمات درج کیے جائیں گے
WASHINGTON:
سرکاری سطح پر گندم کی خریداری کے دوران کسانوں سے رشوت لینے اور بدعنوانیوں میں ملوث محکمہ خوراک کے افسران وملازمین کو فی الفور نوکریوں سے نکالنے اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلیے خفیہ ایجنسیوں کو حکومت پنجاب نے خصوصی ٹاسک سونپ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گندم کو سرکاری گوداموں تک لانے اور ان کی خریداری کے دوران کسانوں اور حکومت کو کرپشن و مالی بدعنوانیوں کے ذریعے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے محکمہ خوراک کے اعلی افسران فوڈ انسپکٹرز اور سپروائزر سمیت دیگر ایسے عملے کو جو گندم کی خریداری کے دوران کرپشن میں ملوث پائے جاتے ہیں، ان کے بارے میں خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر ایسے افسران و ملازین کو فی الفور نوکریوں سے فارغ کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلیے خصوصی سیل قائم کر دیا گیاہے۔
سرکاری سطح پر گندم کی خریداری کے دوران کسانوں سے رشوت لینے اور بدعنوانیوں میں ملوث محکمہ خوراک کے افسران وملازمین کو فی الفور نوکریوں سے نکالنے اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلیے خفیہ ایجنسیوں کو حکومت پنجاب نے خصوصی ٹاسک سونپ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گندم کو سرکاری گوداموں تک لانے اور ان کی خریداری کے دوران کسانوں اور حکومت کو کرپشن و مالی بدعنوانیوں کے ذریعے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے محکمہ خوراک کے اعلی افسران فوڈ انسپکٹرز اور سپروائزر سمیت دیگر ایسے عملے کو جو گندم کی خریداری کے دوران کرپشن میں ملوث پائے جاتے ہیں، ان کے بارے میں خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر ایسے افسران و ملازین کو فی الفور نوکریوں سے فارغ کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلیے خصوصی سیل قائم کر دیا گیاہے۔