بھارتی اخبار نے منی پور فسادات پر مودی کے بیان کو مگرمچھ کے آنسو قرار دیدیا

2 مئی سے شروع ہونے والے نسلی فسادات پر مودی نے پہلی بار لب کشائی کی

2 مئی سے شروع ہونے والے نسلی فسادات پر مودی نے پہلی بار لب کشائی کی, فوٹو: فائل

بھارتی ریاست منی پور میں میں ڈیڑھ ماہ سے نسلی فسادات جاری ہیں جس پر وزیراعظم نریندر مودی نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی تھی لیکن اب دو مسیحی خواتین کو برہنہ گھومانے کے واقعے پر بالآخر یہ خاموشی توڑ دی۔

اخبار ٹیلی گراف میں ایک کارٹون شائع ہوا ہے جس میں ایک مگر مچھ کو دکھایا گیا جو نسلی فسادات کے آغاز کے دن یعنی 3 مئی سے خاموش ہے لیکن 78 ویں دن اچانک آنسو بہانے لگتا ہے۔



اخبار نے اس کارٹون کے ساتھ خبر لگائی ہے کہ آخر کار وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور فسادات پر اپنی طویل خاموشی توڑ دی اور منی پور میں دو مسیحی خواتین کو برہنہ گھمانے پر مذمتی بیان دے ڈالا۔


وزیراعظم مودی اس معاملے پر 3 مئی سے بالکل چپ سادھے ہوئے تھے۔ خواتین کے ساتھ اس نازیبا سلوک پر عالمی میڈیا پر ہونے والی تنقید پر مذمت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

یہ خبر پڑھیں : منی پورمیں فسادات، مسیحی خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے کا دلخراش واقعہ

تاہم مودی سرکار کی اس مذمت کو عوام نے مسترد کردیا اور اسے مگر مچھ کے آنسو قرار دیا۔

قبل ازیں بارشوں کی تباہی اور گنگا جمنا کا پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے پورے نئی دہلی کے تالاب بن جانے کے باوجود جس میں وزیراعلیٰ ہاؤس، اسمبلی ہال اور آگرہ تاج تک پانی پہنچ گیا تھا مودی اپنے فرانس کے دورے سے لطف اندوز ہوتے رہے تھے۔

 
Load Next Story