غیر اخلاقی فوٹوشوٹ کا مقدمہ خارج مدعی کیخلاف کارروائی کا حکم
متعلقہ مجسٹریٹ 30 روز میں کارروائی مکمل کرکے تعمیلی رپورٹ جمع کروائے، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے حکم جاری کردیا
ہائی کورٹ نے قائداعظم کے مجسمے کے سامنے غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کا مقدمہ خارج کرتے ہوئے مدعی کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔
2 برس قبل غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کرنے والے جوڑے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے مجسٹریٹ کو مقدمے کے مدعی کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کردی ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 7 روز کے اندر متعلقہ مجسٹریٹ کے پاس 182 کا قلندرا جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ مجسٹریٹ 30 روز میں کارروائی مکمل کرکے تعمیلی ریورٹ جمع کروائے ۔
درخواست گزار کی جانب سے ہادی چھٹہ اور دیگر وکلا نے کیس کی پیروی کی ۔
واضح رہے کہ نوجوان جوڑے کے فوٹو شوٹ کے بعد 3 اگست2021 ءکو تھانہ کورال میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ فوٹو شوٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا ، جس کے بعد ملزم ذوالفقار سہیل مان کی جانب سے مقدمہ اخراج کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ اخراج کا حکم دے دیا اور مدعی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
2 برس قبل غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کرنے والے جوڑے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے مجسٹریٹ کو مقدمے کے مدعی کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کردی ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 7 روز کے اندر متعلقہ مجسٹریٹ کے پاس 182 کا قلندرا جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ مجسٹریٹ 30 روز میں کارروائی مکمل کرکے تعمیلی ریورٹ جمع کروائے ۔
درخواست گزار کی جانب سے ہادی چھٹہ اور دیگر وکلا نے کیس کی پیروی کی ۔
واضح رہے کہ نوجوان جوڑے کے فوٹو شوٹ کے بعد 3 اگست2021 ءکو تھانہ کورال میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ فوٹو شوٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا ، جس کے بعد ملزم ذوالفقار سہیل مان کی جانب سے مقدمہ اخراج کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ اخراج کا حکم دے دیا اور مدعی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔