لاہور میں قیمتی اور نایاب پتھروں کی قدیم مارکیٹ

مارکیٹ میں مقامی اورغیرملکی پتھروں کی بہتات، اصل نگینوں کی پہچان جوہری ہی کرسکتا ہے

فوٹو کریڈٹ: سید نور

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قیمتی پتھروں کی سب سے قدیم اور بڑی مارکیٹ ہے۔

لوہاری کے علاقے میں قائم اس نگینہ مارکیٹ میں نایاب اور قیمتی پتھر فروخت ہوتے ہیں لیکن اب یہاں نقلی پتھروں کی بھی بھرمار دکھائی دیتی ہے۔ نگینہ مارکیٹ میں قیمتی پتھر اپنی حیثیت اور وزن جبکہ چائنہ سے منگوائے گئے ڈپلیکیٹ پتھر پانچ روپے سے چند ہزار روپے تک میں مل جاتے ہیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے اصلی اور نقلی پتھر کی پہچان جوہری ہی کرسکتا ہے۔ 28 سالہ ابراہیم لاہور کے علاقے دروغہ والا کے رہائشی ہیں اور پتھروں کی کرشماتی خصوصیات پر یقین رکھتے ہیں اور انہیں مختلف پتھروں سے مزین انگوٹھیاں پہننے کا شوق بھی ہے، وہ مختلف قسم کے نگینے خریدنے کے لیے اکثر لاہور کی نگینہ مارکیٹ میں آتے ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ ان کے دوست یہاں سے مختلف اقسام کے پتھر خریدنے آتے تھے جو کافی سستے مل جاتے ہیں۔ اس لیے وہ بھی یہاں آتے ہیں تاہم انہوں نے گلہ کیا کہ اب یہاں کئی دکاندار دھوکا کرتے ہیں، اصل پتھر کا بتا کر نقلی دے دیتے ہیں۔ ان کے ساتھ کئی بار ایسا ہوچکا ہے۔



ایک اور شہری کامران علی کہتے ہیں کہ انہوں نے درنجف اور مرجان خریدنے تھے، ایک دکاندار نے انہیں اصل بتا کر ڈپلیکٹ دے دیے، انہیں چونکہ پتھروں کی پہچان نہیں تھی اس لیے وہ لے گئے جب انگوٹھی میں جڑوانے کے لیے جوہری کے پاس گیا تو اس نے بتایا کہ یہ اصل پتھر نہیں بلکہ ڈپلیکٹ ہیں، واپس آکر دکاندار سے بات کی تو اس نے جھگڑنا شروع کر دیا اور کہا کہ یہ پتھران سے خریدے ہی نہیں گئے ہیں۔

لاہور کی یہ نگینہ مارکیٹ مغلیہ دور سے قائم ہے جہاں آج 100 کے قریب نگینہ فروش ہیں، جو زمین پر ہی اسٹال سجائے نگینے اور پتھر فروخت کرتے ہیں۔ نگینہ مارکیٹ میں عقیق، یاقوت، مرجان، نیلم، پکھراج، لاجور، فیروزہ، سنگ مریم، موئے نجف، لہسنیا قابل ذکر ہیں۔


نگینہ مارکیٹ کے صدر مہر محمد بلال جن کی تیسری نسل اب اس مارکیٹ میں قیمتی پتھر اور نگینے فروخت کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں ہر طرح کے پتھر موجود ہیں۔ یہ پتھر ہمسایہ ملک انڈیا، افغانستان، ایران، بنکاک اور چائنہ سے منگوائے جاتے ہیں۔ قیمتی پتھروں کی قیمت ان کے وزن کے حساب سے ہوتی ہے۔ تین سے 25 قیراط وزن تک کے پتھر ہوتے ہیں اور ان کی قیمت چند 100 روپے سے لیکر چار سے پانچ لاکھ روپے تک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عام نگینہ پتھر کلو کے حساب سے فروخت ہوتے ہیں۔

مہر محمد بلال کہتے ہیں کہ یہ معاملہ اگر ان کے علم میں لایا جاتا تو وہ یقینا کارروائی کرتے، مارکیٹ میں جعل سازی کرنے والوں کو بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے بتایا کہ پتھروں کی پہچان کے لیے کوئی سرکاری اتھارٹی یا مشین نہیں ہے۔ ان کی پہچان تجربے اور مہارت سے کی جا سکتی ہے یا پھر جوہری کسی پرائیویٹ لیب سے چیک کرواتے ہیں۔



ایک اور دکاندار محمد شفیع المعروف مولا جٹ کہتے ہیں کہ نگینہ مارکیٹ میں کوئی بھی دکاندار کسی گاہک کے ساتھ دھوکا نہیں کرتا جو ڈپلیکٹ پتھر ہیں ان سے متعلق بتا دیا جاتا ہے کہ یہ اصلی پتھر کی کاپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل اور نقل پتھر کی پہچان کے کئی طریقے ہیں، اصلی پتھر کا وزن زیادہ ہوتا ہے جبکہ شیشے کا وزن کم ہوتا ہے۔ اصلی پتھر کا رنگ وقت گزرنے کے ساتھ گہرا ہوتا ہے یا پھر اس کا اصل رنگ تبدیل نہیں ہوتا جبکہ پلاسٹک اور شیشے کے پتھروں کا رنگ وقت کے ساتھ پھیکا پڑ جاتا ہے۔

دکانداروں کے مطابق مارکیٹ میں نیلم، پکھراج، مرجان، یاقوت سمیت دیگر پتھروں کے ڈپلیکٹ موجود ہیں۔ یہ ڈپلیکٹ چائنہ میں تیار ہوتے ہیں، اصل پتھروں کے ٹکڑوں اور ان کی رگڑائی کے دوران جمع ہونے والے پاؤڈر کو پگھلا کر پتھروں میں ڈھال دیا جاتا ہے یہ پتھر اصلی پتھروں سے بہت کم قیمت پر فروخت ہوتے ہیں جبکہ کانچ کے پتھروں میں رنگ شامل کیا جاتا ہے۔

نگینہ مارکیٹ سے پتھروں کی خریداری کے لیے ملک بھر سے خریدار آتے ہیں۔ ایک بزرگ نگینہ فروش حاجی ظفر اقبال کہتے ہیں کہ ان پتھروں میں دلچسپی کی ایک بڑی وجہ مذہبی عقیدت بھی ہے۔ بعض پتھر جو ایران اورعراق سے آتے ہیں ان میں حسنی اور حسینی فیروزہ، یمنی اور سلیمانی پکھراج، سرخ یاقوت اور مرجان اہم ہیں۔ یاقوت اور مرجان کا ذکر تو قرآن پاک میں بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موئے نجف پتھر کے اندر بالوں سے مشابہہ لہریں بنی ہوتی ہیں، ایران سے آنے والے بعض پتھروں پر مختلف نام اور نقوش بھی کنندہ ہوتے ہیں۔

لاہور کے مقامی جیولر سلیمان بٹ کہتے ہیں کہ نگینہ مارکیٹ میں اب عام قسم کے پتھر ہی ملتے ہیں جن کی قیمت 10 روپے سے لیکر چند ہزار روپے تک ہوتی ہے نایاب اور قیمتی پتھر صرف جیولری کی دکانوں پر ہی ملتے ہیں۔ جن کی قیمت چند ہزار سے لاکھوں روپے تک ہوتی ہے۔

سلیمان بٹ کہتے ہیں کہ بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ پتھر انسانی شخصیت پر اثرانداز ہوتے ہیں وہ کسی پامسٹ سے اپنا زائچہ بنوا کر اپنے ستارے کے مطابق پتھر پہنتے ہیں، قیمتی پتھر زیادہ تر چاندی کی انگوٹھی میں جڑوائے جاتے ہیں جبکہ عام پتھر لوہے، پیتل جیسی دھاتوں سے بنی انگوٹھیوں میں لگتے ہیں۔ یہ انگوٹھیاں 20 سے 25 روپے میں مل جاتی ہیں۔
Load Next Story