ڈنمارک میں بھی قرآن پاک جلانے کی ناپاک جسارت
قرآن کو جلانا شرمناک اور اشتعال انگیز عمل ہے لیکن یہ کوئی جرم نہیں ہے، وزیر خارجہ
سویڈن کے بعد ڈنمارک کے دارالحکومت میں بھی عراقی سفارت خانے کے سامنے انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے 2 مظاہرین نے قرآن مجید کے نسخے کو آگ لگا دی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 'Danish Patriots' نامی انتہائی دائیں بازو گروپ سے تعلق رکھنے والے دو افراد نے قرآن مجید کو پیروں سے روندا اور پھر اسے زمین پر پڑے عراقی پرچم کے پاس جلا دیا۔
واقعے کے فوراً بعد عراق کی وزارت خارجہ نے یورپی یونین میں شامل ممالک کے حکام سے مطالبہ کیا کہ نام نہاد آزادی اظہار اور مظاہرے کے حقوق پر جلد از جلد نظر ثانی کی جائے۔
اس سے قبل قوم پرست ڈینش پیٹریاٹس نے گزشتہ ہفتے اسی طرح کا مظاہرہ کیا تھا جس میں فیس بک پر مقدس کتاب کو جلانے کو براہِ راست دکھایا گیا تھا۔ جس کے بعد ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے اس کی 'احمقانہ' فعل کے طور پر مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ دوسروں کے مذہب کی توہین کرنا ایک شرمناک عمل ہے تاہم یہ کوئی جرم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ڈنمارک میں اس سے قبل بھی قرآن پاک کو جلانے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جس پر مقامی حکومت کی طرف سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں ہے۔ جبکہ چند دنوں قبل سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی اجازت ملنے کے بعد قرآن نذر آتش کیا گیا تھا جس پر عراق نے سویڈن کے سفیر کو بےدخل کیا تھا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 'Danish Patriots' نامی انتہائی دائیں بازو گروپ سے تعلق رکھنے والے دو افراد نے قرآن مجید کو پیروں سے روندا اور پھر اسے زمین پر پڑے عراقی پرچم کے پاس جلا دیا۔
واقعے کے فوراً بعد عراق کی وزارت خارجہ نے یورپی یونین میں شامل ممالک کے حکام سے مطالبہ کیا کہ نام نہاد آزادی اظہار اور مظاہرے کے حقوق پر جلد از جلد نظر ثانی کی جائے۔
اس سے قبل قوم پرست ڈینش پیٹریاٹس نے گزشتہ ہفتے اسی طرح کا مظاہرہ کیا تھا جس میں فیس بک پر مقدس کتاب کو جلانے کو براہِ راست دکھایا گیا تھا۔ جس کے بعد ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے اس کی 'احمقانہ' فعل کے طور پر مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ دوسروں کے مذہب کی توہین کرنا ایک شرمناک عمل ہے تاہم یہ کوئی جرم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ڈنمارک میں اس سے قبل بھی قرآن پاک کو جلانے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جس پر مقامی حکومت کی طرف سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں ہے۔ جبکہ چند دنوں قبل سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی اجازت ملنے کے بعد قرآن نذر آتش کیا گیا تھا جس پر عراق نے سویڈن کے سفیر کو بےدخل کیا تھا۔