وفاقی حکومت کا سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکار

سابق صدر کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات زیرسماعت ہیں، وفاق کا سندھ ہائیکورٹ کو جواب

پرویز مشریف کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر ہرجانے کے ساتھ خارج کیا جائے، وفاق فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ میں سابق صدرپرویزمشرف کی درخواست پر وفاق نے جواب داخل کردیا جس میں سابق صدر کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے معذرت کی گئی ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے 14 صفحات پر مشتمل جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرایا گیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے پرویز مشرف کا نام سپریم کورٹ کے 8 اپریل 2013 کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم کی تشریح خود عدالت عظمیٰ ہی کرسکتی ہے لہذا یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ کے دائرے اختیار میں نہیں آتا، جواب میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں وہ ای سی ایل سے نام نکلوا کر آرٹیکل 6 کی کارروائی سے بچنا چاہتے ہیں، وفاق نے عدالت سےاستدعاکی کہ درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر ہرجانے کے ساتھ خارج کیا جائے۔

واضح رہے کہ سابق صدر کے خلاف مختلف مقدمات زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ان کا نام گزشتہ برس ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا تھا تاہم خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد کہ پرویزمشرف جہاں سے چاہیں اپنا علاج کراسکتے ہیں اس حوالے سے عدالت نے ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی، عدالت کے فیصلے کے بعد 2 اپریل کو پرویز مشرف نے سیکریٹری داخلہ سے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی جسے مسترد کردیا گیا جس کے بعد پرویز مشرف کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
Load Next Story