نگراں اورآئندہ حکومت آئی ایم ایف سے معاہدے پر عمل درآمد کی پابند ہوگی وزیراعظم
شہباز شریف کے زیرصدارت بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ اجلاس میں سیلاب کے بعد بحالی پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے گا، نگراں حکومت اور الیکشن کے بعد منتخب حکومت اس معاہدے پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ کے تیسرے اجلاس کے دوران کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، شیری رحمن، وزیرِ مملکت حنا ربانی کھر، معاونین خصوصی طارق فاطمی، طارق باجوہ، یو این ڈی پی عالمی بینک، یورپی یونین، اے ڈی بی، آئی ایم ایف، یو ایس ایڈ، امریکا، سعودی عرب، ترکیہ، چین، عرب امارات سمیت دیگر ممالک کے سفرا اور نمائندگان کے علاوہ متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان میں سیلاب کی بحالی پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے تعاون بڑھانے میں آئی پی ایس جی کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی لچکدار منصوبوں میں آئی پی ایس جی کے کلیدی کردار کی بھی تعریف کی۔
اجلاس کو کلائیمیٹ ریزیلئینٹ پاکستان کانفرنس کے دوران مختلف منصوبوں کیلیے کیے گئے وعدوں میں سے 30 جون 2023 تک 657.5 ملین ڈالر موصول ہونے کا تخمینہ تھا جبکہ ان منصوبوں کیلیے ڈونرز اور دوست ممالک سے 715 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں 913.5 ملین ڈالر ڈونر سپورٹ کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی و بحالی کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے، سیلاب سے بچاؤ اور متاثرین کی بحالی کیلیے 19 منصوبے بنائے گئے ہیں جن میں 8 سندھ، 7 بلوچستان، 3 خیبر پختونخوا جبکہ ایک پورے پاکستان کیلیے ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ امدادی کاموں میں ملنے والی رقم کا 64 فیصد سندھ میں خرچ کیا جا رہا ہے اور فور آر ایف (4RF) کے تحت تعمیر نو کیلیے 16.2 ارب کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس میں 8.15 ارب ڈالر وفاقی و صوبائی حکومتیں پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پی کے ذریعے فنڈ کر رہی ہیں جبکہ اتنی ہی رقم دوست ممالک اور بین الاقوامی ادارے فراہم کریں گے۔
وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ، خزانہ، موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی امور، صوبائی حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر ان کی کارکردگی کو سراہا۔
اس موقع پر یو این ڈی پی کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر سیمیول رزک نے کہا کہ پاکستان میں آئے تباہ کن سیلاب کو ایک سال پورا ہونے کو ہے اور ازسر نو بحالی کے کاموں پر پیش رفت کے جائزے کیلیے تمام شراکت داروں کی موجودگی خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی تمام شراکت داروں کے تعاون سے ہی ممکن ہے اور یو این ڈی پی بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ کے سیکریٹریٹ کے طور پر اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ کے تیسرے اجلاس کے دوران کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، شیری رحمن، وزیرِ مملکت حنا ربانی کھر، معاونین خصوصی طارق فاطمی، طارق باجوہ، یو این ڈی پی عالمی بینک، یورپی یونین، اے ڈی بی، آئی ایم ایف، یو ایس ایڈ، امریکا، سعودی عرب، ترکیہ، چین، عرب امارات سمیت دیگر ممالک کے سفرا اور نمائندگان کے علاوہ متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان میں سیلاب کی بحالی پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے تعاون بڑھانے میں آئی پی ایس جی کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی لچکدار منصوبوں میں آئی پی ایس جی کے کلیدی کردار کی بھی تعریف کی۔
اجلاس کو کلائیمیٹ ریزیلئینٹ پاکستان کانفرنس کے دوران مختلف منصوبوں کیلیے کیے گئے وعدوں میں سے 30 جون 2023 تک 657.5 ملین ڈالر موصول ہونے کا تخمینہ تھا جبکہ ان منصوبوں کیلیے ڈونرز اور دوست ممالک سے 715 ملین ڈالر کی رقم موصول ہوئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں 913.5 ملین ڈالر ڈونر سپورٹ کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی و بحالی کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے، سیلاب سے بچاؤ اور متاثرین کی بحالی کیلیے 19 منصوبے بنائے گئے ہیں جن میں 8 سندھ، 7 بلوچستان، 3 خیبر پختونخوا جبکہ ایک پورے پاکستان کیلیے ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ امدادی کاموں میں ملنے والی رقم کا 64 فیصد سندھ میں خرچ کیا جا رہا ہے اور فور آر ایف (4RF) کے تحت تعمیر نو کیلیے 16.2 ارب کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس میں 8.15 ارب ڈالر وفاقی و صوبائی حکومتیں پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پی کے ذریعے فنڈ کر رہی ہیں جبکہ اتنی ہی رقم دوست ممالک اور بین الاقوامی ادارے فراہم کریں گے۔
وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ، خزانہ، موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی امور، صوبائی حکومتوں اور تمام متعلقہ اداروں کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے کاموں پر ان کی کارکردگی کو سراہا۔
اس موقع پر یو این ڈی پی کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر سیمیول رزک نے کہا کہ پاکستان میں آئے تباہ کن سیلاب کو ایک سال پورا ہونے کو ہے اور ازسر نو بحالی کے کاموں پر پیش رفت کے جائزے کیلیے تمام شراکت داروں کی موجودگی خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی تمام شراکت داروں کے تعاون سے ہی ممکن ہے اور یو این ڈی پی بین الاقوامی پارٹنر سپورٹ گروپ کے سیکریٹریٹ کے طور پر اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔