ایکس چینج کمپنیوں کو غیر ملکی کرنسی کے بدلے ڈالر درآمد کرنے کی اجازت

ایکسچینج کمپنیاں دیگر کرنسیوں کی برآمد کی مالیت کا 50 فیصد تک امریکی ڈالر کی شکل میں درآمد کرسکیں گی، اسٹیٹ بینک

اس سہولت کا اطلاق 31 دسمبر 2023 سے ہوگا، اسٹیٹ بینک ( فوٹو: فائل )

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایکس چینج کمپنیوں کو غیر ملکی کرنسی کے بدلے امریکی ڈالر درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔

اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیز مینوئل کے چیپٹر 5 میں ترمیم کا سرکلر جاری کردیا ہے جس میں ایکس چینج کمپنیوں کو غیر ملکی کرنسی کے بدلے امریکی ڈالر درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اب ایکس چینج کمپنیاں مستحکم ساکھ کی حامل سیکیورٹی یا کارگو کمپنی کے ذریعے امریکی ڈالر درآمد کرسکیں گی اور ڈالر کی درآمد دیگر کرنسیوں کی برآمد کے بدلے میں ہوگی۔

ایکسچینج کمپنیاں دیگر کرنسیوں کی برآمد کی مالیت کا 50 فیصد تک امریکی ڈالر کی شکل میں درآمد کرسکیں گی اور یہ کمپنیاں امریکی ڈالر کی درآمد کنسائمنٹ کے پانچ روز میں کرنے کی پابند ہوں گی۔


اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق اس سہولت کا اطلاق 31 دسمبر 2023 سے ہوگا۔

سرکلر کے مطابق دیگر کرنسیوں کی برآمد کے بدلے ڈالر کی درآمد کی پیشگی اطلاع ڈائریکٹر ایکسچینج آپریشن ڈپارٹمنٹ ایس بی پی کو کرنا لازمی ہوگا۔

اسٹیٹ بینک کا متعلقہ عملہ کسٹم کے مشترکہ بوتھ پر درآمد کی جانے والی امریکی کرنسی کی مالیت اور متعلقہ غیرملکی بینک کی دستاویزات کی جانچ اور تصدیق کرے گا۔

اس سے قبل ایکس چینج کمپنیاں دیگر کرنسیوں کی برآمد کا زرمبادلہ پاکستانی بینکوں میں فارن کرنسی اکائونٹس کے ذریعے لاسکتی تھیں، ترمیم کے بعد ایکسچینج کمپنیاں 50 فیصد تک زرمبادلہ نقد شکل میں درآمد کرسکیں گی۔

 
Load Next Story