قطر میں طالبان اور امریکی رہنماؤں کی اہم ملاقات طے

طالبان افغان بینک کے منجمد ذخائر جب کہ امریکا خواتین کی ملازمتوں اور لڑکیوں کی تعلیم پر بات کریں گے

امریکی اور طالبان رہنماؤن کی ملاقات دوحہ میں ہوگی؛ فوٹو: فائل

امریکا نے کہا ہے کہ اس کے دو اعلیٰ عہدیدار قطر میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے لیے تعلیم اور ملازمتوں کے مواقعوں سمیت معیشت پر بات کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان رہنماؤں سے دوحہ میں ملاقات کے لیے امریکا سے افغانستان کے لیے ایلچی تھامس ویسٹ اور افغانستان میں خواتین و انسانی حقوق کی خصوصی ایلچی رینا امیری جلد ہی قطر جائیں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں طالبان وفد میں اہم حکومتی رہنما اور افغان وزارتوں کے ٹیکنو کریٹک ماہرین امریکی عہدیداروں سے خطے میں امن و امان، سلامتی، خواتین کے حقوق اور معیشت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

دوسری جانب طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں افغان وزیر خارجہ ملا متقی افغان بینک کے منجمد ذخائر، عالمی پابندیوں اور بلیک لسٹوں کو ختم کرنے کے حوالے سے امریکی عہدیداروں سے بات کریں گے۔

ادھر امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ طالبان حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے لیے تعلیم اور ملازمتوں کے دروازے بند ہونے پر گہری تشویش ہے۔


ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ امریکا کی طالبان حکومت سے متعلق پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ ہم طالبان سے اس انداز سے نمٹیں گے جو ہمارے مفاد میں ہو۔

یاد رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں حکومت قائم کی تھی اور امرکی فوج سمیت نیٹو افواج نے افغانستان چھوڑ دیا تھا تاہم اس کے بعد سے تاحال خواتین کے لیے ملازمتوں اور لڑکیوں کے لیے تعلیم کے دروازے بند ہیں۔

بین الاقوامی اداروں اور عالمی قوتوں نے افغان بینک کے ذخائر منجمد کر رکھے ہیں، فنڈز کی فراہمی منقطع ہے اور کئی طالبان رہنما اب بھی بلیک لسٹ میں ہونے کی وجہ سے سفری پابندیوں کا شکار ہیں۔

 

 
Load Next Story