تین ہٹی پل کے اطراف سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ایک اور لاش کی شناخت ہو گئی

مقتول حلیم فروش تھا، ہفتے کو لیاقت آبادسی ایریا سے لاپتہ ہوگیا تھا،2 بیٹیوں کا باپ اورگھرکا واحدکفیل تھا

واردات میں گینگ وار کے کارندے ملوث ہیں،قمرالدین کو اغوا کرکے تشددکا نشانہ بنانے کے بعدگولی ماری گئی،پولیسفوٹو: فائل

رواں ماہ بھی تین ہٹی پل کے اطراف سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے ،تین ہٹی پل کے قریب سے ملنے والی لاش کی شناخت کر لی گئی۔


مقتول حلیم فروش تھا، ہفتے کو لیاقت آباد سی ایریا سے لاپتہ ہو گیا تھا ، 2 بیٹیوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ، تفصیلات کے مطابق اتوار کو لیاقت آباد تھانے کی حدود تین ہٹی پل کے قریب سے ملنے والی مغوی شخص کی شناخت گزشتہ روز35سالہ غلام قمر الدین ولد محمد شوکت کے نام سے کر لی گئی ، مقتول گلستان جوہر کے علا قے حسین ہزارہ گوٹھ کا رہائشی تھا جبکہ مقتول کا آبائی تعلق فیصل آباد سے تھا اور2بیٹیوں کا باپ تھا ، ایس ایچ او شکیل شیروانی نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول حلیم فروش تھا،انھوں نے بتایا کہ مقتول لیاقت آباد سی ایریا سے حلیم خرید کر پی آئی بی کے علاقے میں ٹھیلا لگا کر حلیم فروخت کرتا تھا ۔

انھوں نے بتایا کہ مقتول ہفتے کے روز حلیم خرید نے کے لیے لیاقت آباد سی ایریا آیا تھا جہاں سے لاپتہ ہوگیا تھا اور اتوار کو اس کی لاش تین ہٹی پل کے قریب سے مل گئی تھی انھوں نے بتایا کہ مقتول کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ شبہ ہے کہ واردات میں گینگ وار کے ملزمان ملوث ہیںتاہم پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران تین ہٹی پل کے قریب سے جامعہ کراچی کے مقتول ملازم سمیت4افراد کی لاشیں مل چکی ہیں جنھیں مختلف علاقوں سے اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا اور لاشیں تین ہٹی پل کے قریب پھینک دی گئیں۔
Load Next Story