لبنان میں فلسطینی کیمپ میں دو گروپس میں جھڑپیں 5 افراد جاں بحق
ایک مذہبی مسلح گروہ کے کمانڈر محمود خلیل پر ناکام قاتلانہ حملے کے بعد جھڑپیں چھڑ گئیں
لبنان میں فلسطینی مہاجر کیمپ میں دو گروپس میں جھڑپوں میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی ساحلی شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ مہاجر کیمپ میں ایک حملے میں فلسطینی صدر محمود عباس کی پارٹی الفتح کے کمانڈر اشرف العرموشی اور ان کے چار ساتھی ہلاک ہوگئے۔
جھڑپوں میں بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال ہورہا ہے۔ دونوں فریق کلاشن کوف، راکٹ لانچرز اور دستی بموں سے ایک دوسرے کو نشانہ بنارہے ہیں۔
اس سے قبل فتح کے مخالف مذہبی مسلح گروہ کے کمانڈر محمود خلیل پر ایک حملہ ہوا تھا جس میں وہ محفوظ رہے تاہم ان کے ایک ساتھی جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس مذہبی گروہ کے مسلح افراد نے الفتح پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور بدلے میں الفتح کے ہیڈ کوارٹرز پر فائرنگ کی جس میں الفتح کے کمانڈر سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔
فلسطینی مہاجرین کی فلاح و بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے اُنروا کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
جھڑپوں کی وجہ سے متعدد فلسطینی اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے محفوظ علاقوں کی طرف منقل ہوگئے ہیں۔
عین الحلوہ کیمپ میں تقریباً 55 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔ یہ کیمپ 1948 میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی رہائش کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی ساحلی شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ مہاجر کیمپ میں ایک حملے میں فلسطینی صدر محمود عباس کی پارٹی الفتح کے کمانڈر اشرف العرموشی اور ان کے چار ساتھی ہلاک ہوگئے۔
جھڑپوں میں بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال ہورہا ہے۔ دونوں فریق کلاشن کوف، راکٹ لانچرز اور دستی بموں سے ایک دوسرے کو نشانہ بنارہے ہیں۔
اس سے قبل فتح کے مخالف مذہبی مسلح گروہ کے کمانڈر محمود خلیل پر ایک حملہ ہوا تھا جس میں وہ محفوظ رہے تاہم ان کے ایک ساتھی جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس مذہبی گروہ کے مسلح افراد نے الفتح پر اس واقعے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور بدلے میں الفتح کے ہیڈ کوارٹرز پر فائرنگ کی جس میں الفتح کے کمانڈر سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔
فلسطینی مہاجرین کی فلاح و بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے اُنروا کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
جھڑپوں کی وجہ سے متعدد فلسطینی اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے محفوظ علاقوں کی طرف منقل ہوگئے ہیں۔
عین الحلوہ کیمپ میں تقریباً 55 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔ یہ کیمپ 1948 میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی رہائش کے لیے قائم کیا گیا تھا۔