بھارتی ریاست ہریانہ میں انتہا پسند ہندؤوں کے مذہبی گروہوں میں تصادم ایک ہلاک20 افراد زخمی
مظاہرین نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی
بھارتی ریاست ہریانہ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ایک مذہبی جلوس کے دوران پرتشدد تصادم سے ایک شخص ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوگئے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ڈھائی ہزاروں لوگ مقامی مندر میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پہلے آنسو گیس کا استعمال کیا اور پھر ہوائی فائرنگ کی۔
علاوہ ازیں مظاہرین کے بڑھتے پرتشدد رجحان کے باعث پولیس کی کمک طلب کرلی گئی جبکہ انٹرنیٹ سروسز کو معطل کر کے بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گروگرام سے متصل نوح میں ایک مذہبی جلوس کے دوران تشدد شروع ہوا۔ وشو ہندو پریشد کے زیر اہتمام برج منڈل جلابھشیک یاترا کو نوجوانوں کے ایک گروپ نے گروگرام-الور قومی شاہراہ پر روک دیا اور جلوس پر پتھراؤ کیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پہلے آنسو گیس کا استعمال کیا اور پھر ہوائی فائرنگ کی۔
علاوہ ازیں مظاہرین کے بڑھتے پرتشدد رجحان کے باعث پولیس کی کمک طلب کرلی گئی جبکہ انٹرنیٹ سروسز کو معطل کر کے بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گروگرام سے متصل نوح میں ایک مذہبی جلوس کے دوران تشدد شروع ہوا۔ وشو ہندو پریشد کے زیر اہتمام برج منڈل جلابھشیک یاترا کو نوجوانوں کے ایک گروپ نے گروگرام-الور قومی شاہراہ پر روک دیا اور جلوس پر پتھراؤ کیا۔