وزیراعظم بننے کا شوق ہوتا تو 11 مئی کو ہی انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے عمران خان
ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتے تھے جس کیلئے 4 حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کی درخواست دی گئی،چیرمین تحریک انصاف
فیصل آباد:
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ملکی مفاد کے لیے انتخابات کو تسلیم کیا اگر وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہوتا تو 11 مئی کو ہی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیتے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے سیاست میں آنے کا کوئی شوق نہیں تھا صرف پاکستان کی بہتری کے لیے سیاست میں قدم رکھا، ہم نے ملکی مفاد میں انتخابات کو تسلیم کیا اگر وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہوتا تو 11مئی کو ہی انتخابات تسلیم کرنے سے انکار کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتے تھے جس کے لیے 4 حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کے لئے درخواست دی گئی مگرمعلوم نہیں کہ وہ کون سا خوف ہے جس کی وجہ سے آج تک ان حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کا مرحلہ شروع نہیں کیا گیا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمیں الیکشن ٹریبونل نے 4 مہینے کا وقت دیا مگر حالات کو دیکھتے ہوئے الیکشن کے مسائل 5 سال تک حل ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کے حصول کے لیے سپریم کورٹ،الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹریبونل تک گئے اور تمام قانونی راستے اختیار کیے اب کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ملکی مفاد کے لیے انتخابات کو تسلیم کیا اگر وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہوتا تو 11 مئی کو ہی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیتے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے سیاست میں آنے کا کوئی شوق نہیں تھا صرف پاکستان کی بہتری کے لیے سیاست میں قدم رکھا، ہم نے ملکی مفاد میں انتخابات کو تسلیم کیا اگر وزیراعظم بننے کا اتنا ہی شوق ہوتا تو 11مئی کو ہی انتخابات تسلیم کرنے سے انکار کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتے تھے جس کے لیے 4 حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کے لئے درخواست دی گئی مگرمعلوم نہیں کہ وہ کون سا خوف ہے جس کی وجہ سے آج تک ان حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق کا مرحلہ شروع نہیں کیا گیا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہمیں الیکشن ٹریبونل نے 4 مہینے کا وقت دیا مگر حالات کو دیکھتے ہوئے الیکشن کے مسائل 5 سال تک حل ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف کے حصول کے لیے سپریم کورٹ،الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹریبونل تک گئے اور تمام قانونی راستے اختیار کیے اب کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔