جامعہ کراچی اورڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کے درمیان میڈیکل کالج کے قیام پراتفاق

ہماری خواہش ہے کہ طب کی تعلیم کے خواہشمند کراچی کے طلبا کو جلد ایک نئے میڈیکل کالج کا تحفہ دیں،وائس چانسلر جامعہ کراچی

فائل فوٹو

جامعہ کراچی اور ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کے مابین کراچی میڈیکل کالج اور ٹیچنگ اسپتال کی تعمیر و قیام کے سلسلے میں اصولی اتفاق ہوگیا ہے اور کراچی یونیورسٹی میڈیکل کالج کے قیام کے سلسلے میں جامعہ کراچی کی انتظامیہ اور ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ معاہدے پر کام شروع کررہے ہیں۔

اس بات کا اعلان منگل کو وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق اور ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی سربراہ نادرہ پنجوانی کی موجودگی میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔

تقریب کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ طب کی تعلیم کے خواہشمند کراچی کے طلبا کو جلد ایک نئے میڈیکل کالج کا تحفہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈاکٹر نادرہ پنجوانی نے جامعہ کراچی میں نئے میڈیکل کالج کی تعمیر اور قیام کے سلسلے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے اور ہمیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے بھی اس فیصلے پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اسے طلبا کے لیے انتہائی خوش آئند قراردیا۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ ہیلتھ انکیوبیٹر اور سائینس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے حوالے سے اُن کی وزارت بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کی معاونت جاری رکھے گی۔ یہ بات انھوں نے منگل کوآئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں منعقدہ مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔

اس تقریب میں وفاقی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، اسلام آباد اور آئی سی سی بی ایس،جامعہ کراچی کے درمیان مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ہیلتھ انکیوبیٹر اور سافٹویئر ٹیکنالوجی پارک کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

تقریب سے شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، سرپرستِ اعلیٰ بین الاقوامی مرکز اور سابق وفاقی وزیر برائے سائینس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن، آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے خطاب کیا۔


ان کے علاوہ وفاقی وزارت کے رکن جنید امام، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے سربراہ علی رضا، اگنائٹ کے سربراہ عاصم شہریار حسین، حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز لطیف جمال، اور ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی نے بھی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر نے ڈاکٹر خالد عراقی کی سفارش پر کہا کہ وفاقی وزارت جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے میں جامعہ کی بھرپور مدد کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس ملک میں علمی معیشت کے قیام میں بنیادی اہمیت رکھتے ہیں اسی وجہ سے ملک میں نیشنل انکیوبیشن سینٹر قائم کیے جارہے ہیں تاکہ جدت طرازی اور کارجوئی کو فروغ مل سکے۔

انھوں نے مزید کہا کہ موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کے تحت گزشتہ سال 22 ملین موبائل فون ملک میں تیار کیے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ اب گوگل نے بھی پاکستان میں اپنا آفس کھول لیا ہے جبکہ یہ ادارہ پاکستانی طالبِ علموں کو 45 ہزار اسکالر شپ بھی دے رہا ہے جس میں آئندہ سال مزید اضافہ ہوگا۔

ڈاکٹر خالد عراقی نے اس موقع کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے محترمہ نادرہ پنجوانی سے درخواست کی کہ وہ آگے بڑھیں اور جامعہ کراچی میں ایک میڈیکل کالج کے قیام میں جامعہ کراچی کی مالی معاونت کریں جس سے کراچی کے طالب علموں کی تعلیمی ضرورت کی تکمیل ہوگی۔ اس سے قبل انھوں نے وفاقی وزیر کو بھی یہ سفارش پیش کی کہ اُن کی وزارت شعبہ امتحانات کو ڈیجیٹل بنانے میں جامعہ کی مدد کرے۔

پروفیسر عطا الرحمن نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی ملک کا واحد تحقیقی ادارہ ہے جہاں سائنس دانوں نے 32 سول ایوارڈ اور متعدد بین الاقوامی اعزازات حاصل کیے ہیں جس سے اس ادارے کی لیاقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے،انھوں نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس ٹیکنالوجی پارک ملک کا سب سے بڑا انکیوبیشن سینٹر ہے۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا کہ یہ ملک کا پہلا ہیلتھ انکیوبیٹر ہوگا جہاں جدت طرازی پر مبنی صحت سے متعلق مسائل پر کام ہوگا جو عام آدمی کے لیے ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ سہولتیں نوجوان انٹرپرینیورز اور اسٹارٹ اپس کے لیے ہے۔

عاصم شہریار حسین نے اگنائٹ کی کارکردگی کے متعلق ایک مکمل پریزنٹیشن پیش کی۔ عزیز لطیف جمال نے آئی سی سی بی ایس کو کامیاب پاکستان کے لیے ایک اُمید کی روشنی قرار دیا جو حصولِ علم کا ایک اہم وسیلہ ہے۔

نادرہ پنجوانی نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس دراصل ایک عنوان ہے جس کے تحت بین الاقوامی سطح پر معروف تین تحقیقی ادارے کام کرتے ہیں، یہ ادارہ دنیا بھر میں انسانی وسائل کی تربیت میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔
Load Next Story