پاک بحریہ کے جنگی جہاز پی این ایس طارق کا افتتاح
ملجم جہاز ایک کثیر المقاصد جنگی بحری جہاز ہے جو سطح آب، زیر آب اور فضائی آپریشن سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پی این ایس طارق کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کردیا گیا۔
پاک بحریہ کے جنگی بحری جہاز پی این ایس طارق کی لانچنگ کراچی شپ یارڈ پر ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف،ترکیہ کے نائب صدر سیودت یلماز سمیت اعلیٰ عسکری قیادت شریک ہوئی۔ پی این ایس طارق کو تعمیر کے بعد سمندر میں اتارا گیا۔
پی این ایس طارق ملجم (MILGEM) کلاس کارویٹ جنگی جہاز ان چار بحری جہازوں میں سے ایک ہے جو ترکیہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے تحت ترکیہ اور پاکستانی انجنئرز مل کر بنا رہے ہیں.
پاکستان اور ترک ڈیفنس کمپنی Ms ASFAT کے ساتھ 06 ستمبر 2018 کو 4 ملجم کلاس کارویٹس کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ اس پروجیکٹ کے تحت استنبول نیول شپ یارڈ اور کراچی شپ یارڈ میں دو / دو جہاز تیار کیے کیے گئے۔ یہ جہاز اپنے سرفیس ٹو سرفیس میزائلوں اور مین گن سے درمیانے سائز کے اہداف کا پتہ لگانے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ جہاز سطح آب، زیر آب اور فضائی اہداف کا پتہ لگانے کے لیے جدید ترین سینسر سے لیس ہے۔ اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے جارحانہ اور دفاعی دونوں ہتھیار رکھتا ہے۔ ملجم جہاز ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشنز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کیمپ کاپٹر سے بھی لیس ہے۔
پہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر 15 اگست 2021 کو استنبول، ترکیہ میں لانچ کیا گیا۔دوسرا جہاز پی این ایس بدر 20 مئی 2022 کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔ تیسرا جہاز پی این ایس خیبر استنبول، ترکیہ میں 25 نومبر 2022 کو لانچ کیا گیا۔ چوتھا جہاز پی این ایس طارق آج کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔
اس منصوبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن اور خصوصی طور پر پاک بحریہ کے لیے بنائے جا رہے جناح کلاس فریگیٹس کے ڈیزائن کی باہمی تعاون سے تیاری بھی شامل ہے۔ ملجم کلاس جہازوں کی شمولیت سے پاکستان کے بحری مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ضروریات کے لیے ضروری ڈیزائن اور جہاز سازی کے حوالے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
پاک بحریہ کے جنگی بحری جہاز پی این ایس طارق کی لانچنگ کراچی شپ یارڈ پر ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف،ترکیہ کے نائب صدر سیودت یلماز سمیت اعلیٰ عسکری قیادت شریک ہوئی۔ پی این ایس طارق کو تعمیر کے بعد سمندر میں اتارا گیا۔
پی این ایس طارق ملجم (MILGEM) کلاس کارویٹ جنگی جہاز ان چار بحری جہازوں میں سے ایک ہے جو ترکیہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے تحت ترکیہ اور پاکستانی انجنئرز مل کر بنا رہے ہیں.
پاکستان اور ترک ڈیفنس کمپنی Ms ASFAT کے ساتھ 06 ستمبر 2018 کو 4 ملجم کلاس کارویٹس کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ اس پروجیکٹ کے تحت استنبول نیول شپ یارڈ اور کراچی شپ یارڈ میں دو / دو جہاز تیار کیے کیے گئے۔ یہ جہاز اپنے سرفیس ٹو سرفیس میزائلوں اور مین گن سے درمیانے سائز کے اہداف کا پتہ لگانے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ جہاز سطح آب، زیر آب اور فضائی اہداف کا پتہ لگانے کے لیے جدید ترین سینسر سے لیس ہے۔ اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے جارحانہ اور دفاعی دونوں ہتھیار رکھتا ہے۔ ملجم جہاز ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشنز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کیمپ کاپٹر سے بھی لیس ہے۔
پہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر 15 اگست 2021 کو استنبول، ترکیہ میں لانچ کیا گیا۔دوسرا جہاز پی این ایس بدر 20 مئی 2022 کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔ تیسرا جہاز پی این ایس خیبر استنبول، ترکیہ میں 25 نومبر 2022 کو لانچ کیا گیا۔ چوتھا جہاز پی این ایس طارق آج کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔
اس منصوبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن اور خصوصی طور پر پاک بحریہ کے لیے بنائے جا رہے جناح کلاس فریگیٹس کے ڈیزائن کی باہمی تعاون سے تیاری بھی شامل ہے۔ ملجم کلاس جہازوں کی شمولیت سے پاکستان کے بحری مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ضروریات کے لیے ضروری ڈیزائن اور جہاز سازی کے حوالے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔