راولپنڈی میں پولیس اور ٹریفک پولیس میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا

سی پی او سید خالد ہمدانی رش میں پھنسنے پر شدید ناراض ہوگئے تھے اور 60 وارڈنز کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا

سی پی او سید خالد ہمدانی رش میں پھنسنے پر شدید ناراض ہوگئے تھے اور 60 وارڈنز کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا

ضلع پولیس اور ٹریفک پولیس افسران میں تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔

چیف ٹریفک آفیسر نے سی پی او کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔ کل سی پی او نے 60 وارڈنز کو معطل کرنے کے احکامات دئیے تھے۔

چیف ٹریفک آفیسر تیمور خان نے 37 وارڈنز کو معطل کرنے سے انکار کردیا اور 60 کے بجائے صرف 23 وارڈنز کو معطل کیا۔




سی پی او سید خالد ہمدانی گزشتہ دنوں پہلی مرتبہ رش میں پھنسنے پر شدید برہم ہوئے تھے۔

انہوں نے غصے میں آکر گزشتہ روز سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی ہیڈکوارٹرز کے دفاتر کو غیر قانونی طور پر سیل بھی کردیا تھا، ان کے اس غیر قانونی فعل سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سی پی او کے حکم پر ایس ایچ اوکینٹ نے پولیس نفری کے ہمراہ ریس کورس سے متصل ٹریفک ہیڈکوارٹرز کے دفاتر سے اسٹاف اور لائسنس بنوانے کیلئے آئے شہریوں کو باہرنکال کر وہاں تالے لگا دئیے تھے۔

12 گھنٹے بعد سی ٹی او نے ٹریفک ہیڈکوارٹرز کے تمام دفاتر کھول دیے۔ آج ٹریفک آفس میں لائسنسنگ سمیت تمام شعبوں میں معمول کے مطابق کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ دو روز پہلے پنڈی کی مختلف شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا تھا۔ اس پر سی ٹی او، ایس ٹی او، سیکٹر انچارجز اور فیلڈ اسٹاف کو سی پی او آفس بلایا گیا تھا جہاں سی پی او سید خالد ہمدانی نے ٹریفک افسران کی سخت سرزنش کی تھی۔
Load Next Story