ورلڈکپ ٹیم کو دباؤ سے بچانے کیلیے ماہر نفسیات کے تقرر پر غور

بیشتر کھلاڑی پہلی بار بھارت میں کھیلیں گے، میڈیا ہائپ اور عوامی توقعات کا بوجھ کارکردگی پر اثر انداز ہو سکتا ہے

پی سی بی کو حکومت سے کھلاڑیوں کو سرحد پار بھیجنے کے مثبت اشارے مل گئے۔ (فوٹو: کرک انفو)

ورلڈکپ کے دوران بھارت میں پاکستانی کرکٹرز کو دباؤ سے آزاد رکھنے کیلیے ماہر نفسیات کا تقرر کرنے پر غور ہونے لگا۔

رواں برس ون ڈے ورلڈکپ کا اکتوبر،نومبر میں بھارت میں انعقاد ہونا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی شرکت کا فیصلہ ایک اعلیٰ سطح کی حکومتی کمیٹی کو کرے گی جس کا پہلا اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا تھا، ذرائع کے مطابق پی سی بی کو مثبت اشارے موصول ہوئے ہیں،سیکیورٹی کی یقین دہانی ملنے پر ٹیم سرحد پار جائے گی۔

اس سے قبل حالات کا جائزہ لینے کیلیے ایک وفد کو بھی بھیجنے کا امکان ہے،اب بورڈ آگے کی پلاننگ بھی شروع کر چکا،موجودہ اسکواڈ کے بیشتر کرکٹرز نے کبھی بھارت میں کرکٹ نہیں کھیلی، اعلیٰ حکام کو لگتا ہے کہ میڈیا ہائپ اور عوامی توقعات کھلاڑیوں کو دباؤ کا شکار کر سکتے ہیں، اس لیے ماہر نفسیات کا تقرر کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے،وہ اسکواڈ کے ساتھ پڑوسی ملک جائے گا اور اہم مواقع پر کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے کے ساتھ ان کو کسی خوف کا شکار ہونے سے بچائے گا، گوکہ ابھی کسی کا نام فائنل نہیں ہوا لیکن آپشنز دیکھنا شروع کر دیے گئے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ ٹیم کی روانگی سے قبل سیشنز رکھے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلہ جنون آخری حدوں کو چھونے لگا


ذرائع نے مزید بتایا کہ چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کھلاڑیوں سے خوشگوار تعلقات رکھنے کے قائل ہیں، انھوں نے سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے بھی متعلقہ حکام کو یہی تلقین کی کہ خوش اسلوبی سے معاملے کو حل کیا جائے، اسی وجہ سے بھاری بھرکم اضافے کی پیشکش کر دی گئی۔

سری لنکا سے واپسی پر وہ کپتان بابر اعظم سے بھی ملاقات کر کے ان سے ٹیم مینجمنٹ کے حوالے سے رائے لیں گے۔یاد رہے کہ 2012 میں جب آخری باہمی سیریز کیلیے پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کا دورہ کیا تھا تب اسپورٹس ماہر نفسیات مقبول بابری بھی ٹیم کے ساتھ گئے تھے، اس وقت ذکا اشرف ہی چیئرمین پی سی بی تھے، مقبول کا پہلے بار تقرر پی سی بی نے محمد عامر کے کاؤنسلنگ سیشنز کیلیے کیا تھا،وہ 2010کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سلمان بٹ اور محمد آصف کے ساتھ جیل کی سزا کاٹ کر برطانیہ سے آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان سیکیورٹی وفد بھارت کا دورہ کب کرے گا

2012 میں ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-1 سے برابر رہی جبکہ ون ڈے میں پاکستان نے 2-1 سے فتح حاصل کی تھی،اس وقت گرین شرٹس کا دورہ 5برس بعد ہوا تھا اور کئی پلیئرز پہلی بار بھارتی سرزمین پر ایکشن میں نظر آئے تھے، 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شرکت کیلیے بھی گرین شرٹس بھارت گئے مگر سفر سیمی فائنل سے قبل ہی ختم ہو گیا تھا۔

رواں برس ورلڈکپ میں روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ 15اکتوبر کو ہونا تھا مگر اب شیڈول میں تبدیلی کی جا رہی ہے،اس وجہ سے ایک دن قبل ہی میدان سج جائے گا،گرین شرٹس کے سری لنکا سے مقابلے کی تاریخ بھی بدلنے کا امکان ہے،آئی سی سی کی جانب سے جلد ترمیم شدہ شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
Load Next Story