عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کل سماعت کیلیے مقرر
درخواست کی سماعت اعتراضات کے ساتھ کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کریں گے
چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کل اعتراضات کے ساتھ سماعت کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی کہ عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جہاں اے کلاس سہولیات دستیاب ہیں اور فیملی، وکلا اور ڈاکٹر سلطان کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے دائرہ اختیار نہ ہونے اور وکالت نامے پر عمران خان کے دستخط نہ ہونے کے اعتراضات عائد کیے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا جیل میں پہلا دن، بیشتر وقت مطالعہ کرتے گزارا
رجسٹرار آفس کی جانب سے کازلسٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل اعتراضات کے ساتھ درخواست کی سماعت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : چیئرمین پی ٹی آئی بہتر سہولیات والے ہائی سیکورٹی سیل نمبر 2 منتقل
عمران خان کو 2 روز قبل توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی۔ عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو ان کی رہائش گاہ زمان پارک لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی کہ عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جہاں اے کلاس سہولیات دستیاب ہیں اور فیملی، وکلا اور ڈاکٹر سلطان کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے دائرہ اختیار نہ ہونے اور وکالت نامے پر عمران خان کے دستخط نہ ہونے کے اعتراضات عائد کیے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا جیل میں پہلا دن، بیشتر وقت مطالعہ کرتے گزارا
رجسٹرار آفس کی جانب سے کازلسٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق عمران خان کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل اعتراضات کے ساتھ درخواست کی سماعت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : چیئرمین پی ٹی آئی بہتر سہولیات والے ہائی سیکورٹی سیل نمبر 2 منتقل
عمران خان کو 2 روز قبل توشہ خانہ کیس میں 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی۔ عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو ان کی رہائش گاہ زمان پارک لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔