پھیپھڑوں میں خون جمع ہونےسے نمٹنے کے لیے نئے علاج کا تجربہ
محققین کے مطابق اس معاملے سے حتمی نتائج اخذ کرنے سے قبل مزید تحقیق کی ضرورت ہے
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مہلک خون کے لوتھڑوں سے نمٹنے کے لیے پھیپھڑوں میں براہ راست انجیکشن لگانے سے اموات کی تعداد میں نصف کمی آسکتی ہے۔
پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑوں کا علاج عمومی طور پر خون پتلا کرنے والی ادویات دے کر کیا جاتا ہے۔ یہ ادویات بازو میں ڈرپ لگا کر خون میں پہنچائی جاتی ہیں۔
تاہم، اسرائیلی محققین کو ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میں خون پتلا کرنے والی ادویات کو براہ راست پلمونری آرٹریز (وہ شریانیں جہاں خون جم کیا ہوتا ہے) میں پہنچانا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
یروشلم کی ہیبریو یونیورسٹی کی جانب سے شائع کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس تکنیک کے استعمال سے اموات کی شرح میں 55 فی صد تک کمی دیکھی گئی۔
محققین کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ یہ تھی کہ یہ طریقہ کار براہ راست خون پتلا کرنے والی ادویات کو جمے کوئے خون کی جانب پہنچاتا ہے جو اس لوتھڑے کو تیزی سے تحلیل کر دیتا ہے۔
تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر بروریا ہِرش ریکاہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے سے حتمی نتائج اخذ کرنے سے قبل مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ اس طریقہ کار کو دیگر طریقہ علاج پر فوقیت دی جانی چاہیئے۔
پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑوں کا علاج عمومی طور پر خون پتلا کرنے والی ادویات دے کر کیا جاتا ہے۔ یہ ادویات بازو میں ڈرپ لگا کر خون میں پہنچائی جاتی ہیں۔
تاہم، اسرائیلی محققین کو ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میں خون پتلا کرنے والی ادویات کو براہ راست پلمونری آرٹریز (وہ شریانیں جہاں خون جم کیا ہوتا ہے) میں پہنچانا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
یروشلم کی ہیبریو یونیورسٹی کی جانب سے شائع کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس تکنیک کے استعمال سے اموات کی شرح میں 55 فی صد تک کمی دیکھی گئی۔
محققین کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ یہ تھی کہ یہ طریقہ کار براہ راست خون پتلا کرنے والی ادویات کو جمے کوئے خون کی جانب پہنچاتا ہے جو اس لوتھڑے کو تیزی سے تحلیل کر دیتا ہے۔
تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر بروریا ہِرش ریکاہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے سے حتمی نتائج اخذ کرنے سے قبل مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ اس طریقہ کار کو دیگر طریقہ علاج پر فوقیت دی جانی چاہیئے۔