ریفائنریز اپ گریڈیشن کی مد میں ڈیمڈ ڈیوٹی میں اضافے کا امکان

آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی چھوٹ دینا ممکن نہیں ہے، کیبنٹ کمیٹی برائے انرجی

آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی چھوٹ دینا ممکن نہیں ہے، کیبنٹ کمیٹی برائے انرجی ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آج (منگل) کو کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں ریفائنریز اپ گریڈیشن پراجیکٹ سے متعلق سازوسامان کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے۔

کیبنٹ کمیٹی برائے انرجی نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں عندیہ دیا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی چھوٹ دینا ممکن نہیں ہے، جس سے ریفائننگ سیکٹر کو شدید تشویش لاحق ہوچکی ہے، تاہم کمیٹی نے پیٹرول اور ڈیزل پر ڈیمڈ ڈیوٹی کی مد میں1 ارب ڈالر کی مراعات دینے کی منظوری دی ہے۔

سی سی ای او کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد امید ہے کہ آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اس معاملے کو حل کرلیا جائے گا۔


یہ بھی پڑھیں: گرین فیلڈ ریفائنری پراجیکٹ، پاکستانی کمپنیوں کا آرامکو کیساتھ اشتراک

ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت ریفائنریز کوکسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دینے کے بجائے ایسکرو اکائونٹ کے ذریعے 28 فیصد تک ایکسپینڈیچر لمٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے جو کہ پیٹرول پر10 فیصد اور ڈیزل پر 2.5 فیصد اضافی ڈیمڈ ڈیوٹی عائد کرکے وصول کیے جائیں گے۔

اس وقت ریفائنریز ڈیزل پر 7.5 فیصد ڈیمڈ ڈیوٹی وصول کر رہی ہیں، جو بڑھ کر10 فیصد ہوجائے گی، پالیسی 6 سال تک نافذ رہے گی، جس سے ڈیزل کی پیداوار میں 100 فیصد اور پیٹرول کی پیداوار میں 60 فیصد اضافہ ہوگا۔

یاد رہے کہ حکومت ریفائنریز کو اپگریڈ کرنے کیلیے درکار سازوسامان پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لیکن آئی ایم ایف کے مطالبے پر ایسا نہ کرنے پر مجبور ہے۔
Load Next Story