عمران خان کے وکیل کو ہراساں کیے جانے کا چیف جسٹس نوٹس لیں سپریم کورٹ بار

ایف آئی اے دونوں وکلا کے خلاف جاری غیر قانونی کال اپ نوٹسز فوری واپس لے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن

—فائل فوٹو

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سینیئر وکیل خواجہ حارث اور پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کو ایف آئی اے نوٹس کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا کہ ایف آئی اے نے جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹوں کے حوالے سے دونوں وکلا کو نوٹس جاری کیا جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں۔


سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی اے دونوں وکلا کے خلاف جاری غیر قانونی کال اپ نوٹسز فوری واپس لے اور نوٹسز کو بار اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف اور ہراساں کرنے کے مترادف قرار دیا۔

سپریم کورٹ بار کی جانب سے کہا گیا کہ ''ان نوٹسز کا مقصد وکلا کو بے خود و خطر اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روکنے کے سوا کچھ نہیں، ایف آئی اے کی جانب سے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کو 8 گھنٹے تک غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ بار نے وکیل شیر افضل خان مروت کے خلاف اٹک پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کی بھی مذمت کی۔
Load Next Story