کم عمری میں شادی کی وجہ سے لڑکیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے عینہ آصف
طلاق اچھا عمل نہیں لیکن ہمارے معاشرے میں اسے خوف کی علامت بنا دیا گیا ہے جو غلط ہے، عینہ
پاکستان شوبز کی اُبھرتی ہوئی اداکارہ عینہ آصف کا کہنا ہے کہ کم عمر میں شادی کی وجہ سے لڑکیوں کو بہت سی مشکلات اور زندگی میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حال ہی میں اپنے ڈرامے سے شہرت حاصل کرنے والی کم عمر اداکارہ عینہ آصف نے ایک انٹرویو میں کم عمر میں لڑکیوں کی شادی اور ان کی زندگی سے جڑے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
عینہ نے کہا انہیں لگتا ہے کہ اگر کم عمر میں لڑکی کی زبردستی شادی کر دی جائے تو وہ زندگی میں کافی مشکلات کا سامنا کرتی ہے کیونکہ اس نے دنیا کو اتنا دیکھا ہوتا ہے نہ سمجھا ہوتا ہے۔
اداکارہ کے مطابق جب لڑکی آہستہ آہستہ چیزوں کو سمجھتی ہے اور اپنی رائے کا اظہار کرتی ہے تو جوڑے میں تکرار پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کی شادی مشکلات کا شکار ہوتی ہے۔
معاشرے میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے عینہ آصف نے کہا کہ انہیں طلاق سے نفرت ہے نہ ہی اسے اچھا عمل سمجھتی ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں اسے خوف کی علامت بنا دیا گیا ہے جو غلط ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر عورت یا مرد کو لگے کہ ان کی شادی ٹھیک نہیں چل رہی اور وہ خوش نہیں ہیں تو انہیں لوگوں کی پرواہ کئے بغیر علیحدگی کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ لوگ کیا کہیں گے اس کیلئے خود کو مشکل میں ڈالنے کے بجائے اپنی خوشی کا سوچنا چاہیے۔
یاد رہے کہ عینہ آصف ایک نئے ڈرامے میں کم عمری میں جبری شادی کرنے والی لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں جس کیلئے انہیں بےحد پزیرائی مل رہی ہے۔
حال ہی میں اپنے ڈرامے سے شہرت حاصل کرنے والی کم عمر اداکارہ عینہ آصف نے ایک انٹرویو میں کم عمر میں لڑکیوں کی شادی اور ان کی زندگی سے جڑے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
عینہ نے کہا انہیں لگتا ہے کہ اگر کم عمر میں لڑکی کی زبردستی شادی کر دی جائے تو وہ زندگی میں کافی مشکلات کا سامنا کرتی ہے کیونکہ اس نے دنیا کو اتنا دیکھا ہوتا ہے نہ سمجھا ہوتا ہے۔
اداکارہ کے مطابق جب لڑکی آہستہ آہستہ چیزوں کو سمجھتی ہے اور اپنی رائے کا اظہار کرتی ہے تو جوڑے میں تکرار پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کی شادی مشکلات کا شکار ہوتی ہے۔
معاشرے میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے عینہ آصف نے کہا کہ انہیں طلاق سے نفرت ہے نہ ہی اسے اچھا عمل سمجھتی ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں اسے خوف کی علامت بنا دیا گیا ہے جو غلط ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر عورت یا مرد کو لگے کہ ان کی شادی ٹھیک نہیں چل رہی اور وہ خوش نہیں ہیں تو انہیں لوگوں کی پرواہ کئے بغیر علیحدگی کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ لوگ کیا کہیں گے اس کیلئے خود کو مشکل میں ڈالنے کے بجائے اپنی خوشی کا سوچنا چاہیے۔
یاد رہے کہ عینہ آصف ایک نئے ڈرامے میں کم عمری میں جبری شادی کرنے والی لڑکی کا کردار ادا کر رہی ہیں جس کیلئے انہیں بےحد پزیرائی مل رہی ہے۔