امریکی صدر کو قتل کی دھمکی دینے والا ایف بی آئی کی کارروائی میں ہلاک

کریگ رابرٹسن نے سوشل میڈیا پوسٹ پر لکھا تھا کہ وہ صدر جوبائیڈن کو قتل کردے گا

کریگ رابرٹسن نے سوشل میڈیا پوسٹ پر لکھا تھا کہ وہ صدر جوبائیڈن کو قتل کردے گا، فوٹو: ٹوئٹر

امریکی صدر جوبائیڈن کو قتل کی دھمکی دینے والا کریگ رابرٹسن ایف بی آئی کی چھاپا مار کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کریگ رابرٹسن نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ یوٹاہ کے دورے پر آنے والے صدر جوبائیڈن کو قتل کردے گا جس کے لیے اس نے اسلحہ بھی خرید لیا ہے۔

کریگ رابرٹسن نے خود کو میگا ٹرمپر بھی ظاہر کیا جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی استعمال کرتے ہیں۔



قتل کی دھمکی دینے والے کریگ رابرٹسن نے ایک اور پوسٹ میں لکھا تھا کہ میں نے خواب میں جوبائیڈن کی سر کٹی لاش ڈی سی پارکنگ گیراج کے ایک تاریک کونے میں دیکھی ہے اور سر خون کے ایک بہت بڑے گڑھے میں پڑا ہے۔

تفتیشی ادارے ''ایف بی آئی'' نے ان پوسٹوں کو دیکھا اور صدر جوبائیڈن کے دورے سے پہلے دھمکی دینے والے شخص کو حراست میں لینے کی تیاری مکمل کرلی۔




ایف بی آئی اے کے اہلکار صدر جوبائیڈن کو قتل کی دھمکی دینے اور اس کے لیے اسلحہ خریدنے والے ملزم کے گھر وارنٹ دینے رہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آگیا جس میں کریگ رابگرٹسن کی موت واقع ہوگئی۔

ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ میں نے صبح ساڑھے پانچ بجے اپنے کتے کے ساتھ چہل قدمی کے وقت پولیس کی گاڑیوں کو کریگ رابرٹسن کے گھر کا محاصرہ کیے ہوئے دیکھا تھا۔



عینی شاہد اور کریگ رابرٹسن کے پڑوسی نے مزید بتایا کہ میں نے پولیس کو مائیکرو فون پر تین بار یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ مسٹر رابرٹس براہ مہربانی ہاتھ اُٹھا کر گھر سے باہر نکل آئیں۔

پڑوسی نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ کچھ دیر خاموشی کے بعد مجھے فائرنگ کی آواز سنائی دی تھی۔

 
Load Next Story