پاکستان ایشین گیمز کے25 کھیلوں میں شرکت کرے گا
ایشین گیمز میں قومی دستے میں 250 کھلاڑی اور آفیشلز شامل ہوں گے،خالد محمود
پاکستان 17ویں ایشین گیمز کے25 کھیلوں میں شرکت کرے گا،آئی او سی کی تسلیم کردہ پی او اے کے سیکریٹری خالد محمود کے مطابق اسپورٹس فیڈریشنز کو تربیتی کیمپس شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
گیمزمنتظمین نے ہاکی کے سوا دیگر تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ایکریڈیشن کی تصدیق کر دی۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود نے کہا کہ پی او اے نے اولمپک کونسل آف ایشیا (او آئی سی) کے تحت جنوبی کوریا کے شہر انچین میں 19 ستمبر سے شروع ہونے والے16 روزہ ایشین گیمز میں شامل کھیلوں کی قومی فیڈریشنز کو اپنے قومی تربیتی کیمپ لگانے کی تاکید کردی ہے،اس ضمن میں متعلقہ فنڈز کے اجرا کے لیے پی ایس بی سے درخواست کی گئی ہے۔ خالد محمود نے کہا کہ متعدد کھیلوں کے قومی تربیتی کیمپس کا آغاز ہوچکا جبکہ امید ہے کہ گیمز میں شرکت کرنے والی تمام قومی ٹیموں کے تربیتی کیمپ جون کے پہلے ہفتے سے شروع ہوجائیں گے۔
3ماہ کی مدت میں ان کیمپس میں کھلاڑیوں کی بھرپور تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔ ایک سوال پر پی او اے کے سیکریٹری نے کہا کہ کھیلوں میں شرکت ہر کھلاڑی کا بنیادی حق ہے، ہماری خواہش تھی کہ قومی ہاکی ٹیم بھی ایشین گیمز میں حصہ لے، پی ایچ ایف کا پی او اے کی قانونی اور آئینی حیثیت کو تسلیم کرنا دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ خالد محمود نے کہا کہ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوچکا، آئندہ آنے والے وقت میں معاملات مزید بہتری کی جانب جائیں گے ۔ انھوں نے کہا ایشین گیمز میں قومی دستے میں 250 کھلاڑی اور آفیشلز شامل ہوں گے۔
گیمزمنتظمین نے ہاکی کے سوا دیگر تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ایکریڈیشن کی تصدیق کر دی۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود نے کہا کہ پی او اے نے اولمپک کونسل آف ایشیا (او آئی سی) کے تحت جنوبی کوریا کے شہر انچین میں 19 ستمبر سے شروع ہونے والے16 روزہ ایشین گیمز میں شامل کھیلوں کی قومی فیڈریشنز کو اپنے قومی تربیتی کیمپ لگانے کی تاکید کردی ہے،اس ضمن میں متعلقہ فنڈز کے اجرا کے لیے پی ایس بی سے درخواست کی گئی ہے۔ خالد محمود نے کہا کہ متعدد کھیلوں کے قومی تربیتی کیمپس کا آغاز ہوچکا جبکہ امید ہے کہ گیمز میں شرکت کرنے والی تمام قومی ٹیموں کے تربیتی کیمپ جون کے پہلے ہفتے سے شروع ہوجائیں گے۔
3ماہ کی مدت میں ان کیمپس میں کھلاڑیوں کی بھرپور تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔ ایک سوال پر پی او اے کے سیکریٹری نے کہا کہ کھیلوں میں شرکت ہر کھلاڑی کا بنیادی حق ہے، ہماری خواہش تھی کہ قومی ہاکی ٹیم بھی ایشین گیمز میں حصہ لے، پی ایچ ایف کا پی او اے کی قانونی اور آئینی حیثیت کو تسلیم کرنا دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ خالد محمود نے کہا کہ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوچکا، آئندہ آنے والے وقت میں معاملات مزید بہتری کی جانب جائیں گے ۔ انھوں نے کہا ایشین گیمز میں قومی دستے میں 250 کھلاڑی اور آفیشلز شامل ہوں گے۔