گورنر سندھ نے وزیراعلیٰ کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کردی
گورنر سندھ نے وزیر اعلی کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 112 شق نمبر 1 کے تحت صوبائی اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے صوبائی اسمبلی تحلیل کردی۔
گورنر سندھ نے وزیر اعلی کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 112 شق نمبر 1 کے تحت صوبائی اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے۔
کامران ٹیسوری کے دستخط کے بعد محکمہ قانون نے بھی اسمبلی کی تحلیل کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس کے بعد سندھ کی 50 رکنی کابینہ تحلیل ہوگئی جبکہ وزراء ، مشیران اور معاونین خصوصی سابق ہوگیے۔
سندھ کابینہ میں 18 وزیر، پانچ مشیر اور 25 سے زائد معاونین خصوصی سرکاری امور انجام دے رہے تھے۔
قبل ازیں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 112 (1) کے تحت گورنر سندھ کو اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کیے تھے اور وہ ایڈوائس لے کر گورنر ہاؤس پہنچے تھے۔
گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ کا استقبال کیا اور بعدازاں صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس پر دستخط کیے۔
گورنر سندھ نے وزیر اعلی کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 112 شق نمبر 1 کے تحت صوبائی اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کردیے۔
کامران ٹیسوری کے دستخط کے بعد محکمہ قانون نے بھی اسمبلی کی تحلیل کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس کے بعد سندھ کی 50 رکنی کابینہ تحلیل ہوگئی جبکہ وزراء ، مشیران اور معاونین خصوصی سابق ہوگیے۔
سندھ کابینہ میں 18 وزیر، پانچ مشیر اور 25 سے زائد معاونین خصوصی سرکاری امور انجام دے رہے تھے۔
قبل ازیں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 112 (1) کے تحت گورنر سندھ کو اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر دستخط کیے تھے اور وہ ایڈوائس لے کر گورنر ہاؤس پہنچے تھے۔
گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ کا استقبال کیا اور بعدازاں صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس پر دستخط کیے۔