بیت المال معذوربچوں کا ہاسٹل واپس کرنے سے گریزاں
اسپیشل ایجوکیشن نے 13سال قبل ہاسٹل 3ماہ کے نوٹس پرواپس کرنے کی شرط پر دیا تھا۔
پاکستان بیت المال نے اسلام آبادکے سیکٹر ایچ 8 فورمیں واقع ذہنی معذور بچوں کاہاسٹل اورپانچ کنال اراضی بار بار مطالبے کے باوجود اسپیشل ایجوکیشن کے حوالے نہیں کی،مذکورہ جگہ کو پاکستان بیت المال پچھلے 13سال سے اپنے ہیڈآفس کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کے دورمیں وزارت خصوصی تعلیم اورسماجی بہبود نے یہ بلڈنگ پاکستان بیت المال کوبغیرکرایہ اس شرط پردی تھی کہ ادارے کومعذوربچوں کی بحالی کے مقصدکیلئے ضرورت پرتین ماہ کے نوٹس پریہ خالی کردی جائے گی۔ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن کی جانب سے کئی بارکے نوٹس اوریاددہانیوں کے باوجود عمارت واپس نہیں دی گئی۔ ہاسٹل عمارت نہ ملنے سے ذہنی معذوربچے نہ صرف طویل مدت سے ہاسٹل کی سہولت سے محروم ہیں بلکہAutism بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے ماڈل تھراپیوٹک مرکزبنانے کامنصوبہ بھی تاخیرکا شکارہورہاہے۔ایکسپریس انویسٹی سیل کودستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈڈویلپمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے گزشتہ برس20مئی کومراسلہ نمبر f.1-4ایس ای کے ذریعے پاکستان بیت المال کے ایم ڈی کوزمین اورہاسٹل کی عمارت خالی کرنے کاکہاتھا۔اس معاملے میں تشویشناک امریہ ہے کہ بیت المال نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی جی سپیشل ایجوکیشن سے اجازت لئے بغیرہاسٹل کے چھ کمرے ایک این جی اوکودے دیے۔
اس کے علاوہ پاکستان بیت المال نے2001 میں شروع کئے گئے ایگروتھراپی منصوبے کیلئے استعمال ہونے والی پانچ کنال زمین پربھی قبضہ کررکھاہے،یہ منصوبہ پاکستان ایگریکلچرریسرچ کونسل کے تعاون سے شروع کیاگیا تھاجس کا مقصدذہنی معذوربچوں کوسبزیوں اور پھلوں کی کاشت سکھانا تھا۔یہ زمین اب پاکستان بیت المال گاڑیوں کی پارکنگ اوران کے تیل کی تبدیلی کی جگہ کے طورپراستعمال کررہاہے جس وجہ سے خصوصی بچوں کے کلاس روموں کے راستے میں رکاوٹ آئی ہے۔ ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن نے ہاسٹل وزمین خالی کرانے کیلئے 11نومبر2013کوایک یاددہانی کامراسلہ بھی بھیجاتھا۔اس حوالے سے جب ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن صبغت الرحمان سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ پاکستان بیت المال نے ابھی تک کسی مراسلے کاجواب تک نہیں دیا۔پاکستان بیت المال کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر چوہدری محمداسلم جن کے پاس ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن کاچارج بھی ہے، نے بتایاکہ انہیں معاملے کااحساس ہے۔
سپیشل ایجوکیشن کی جانب سے ہاسٹل خالی کرنے کا مراسلہ وزارت اورکابینہ کوبھیجاگیاتھا تاکہ پاکستان بیت المال کوعمارت مل سکے۔انہوں نے بتایاکہ فلاحی ادارہ ہونے کی وجہ سے ہمارے پاس مالی وسائل نہیں کہ اسلام آبادمیںکوئی عمارت کرائے پرحاصل کرسکیں،جب بھی متبال انتظامات کرلئے توسپیشل ایجوکیشن کویہ عمارت شکریہ کے ساتھ واپس کردیں گے۔انہوں نے کہاامیدہے کہ سپیشل ایجوکیشن ہماری مجبوریوں کوسمجھے گاکیونہ بیت المال کاکام بھی غریبوں،یتیموںکی خدمت ہے،ہاسٹل کے چھ کمرے این جی اوکودینے سے متعلق انہوں نے بتایاکہ یہ سابق حکومت کے دورمیں دیے گئے تھے، موجودہ ایم ڈی نے این جی اوکایہ دفترختم کردیاہے اورپچھلے پانچ ماہ سے یہ کمرے بیت المال کے پاس ہیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کے دورمیں وزارت خصوصی تعلیم اورسماجی بہبود نے یہ بلڈنگ پاکستان بیت المال کوبغیرکرایہ اس شرط پردی تھی کہ ادارے کومعذوربچوں کی بحالی کے مقصدکیلئے ضرورت پرتین ماہ کے نوٹس پریہ خالی کردی جائے گی۔ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن کی جانب سے کئی بارکے نوٹس اوریاددہانیوں کے باوجود عمارت واپس نہیں دی گئی۔ ہاسٹل عمارت نہ ملنے سے ذہنی معذوربچے نہ صرف طویل مدت سے ہاسٹل کی سہولت سے محروم ہیں بلکہAutism بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج کیلئے ماڈل تھراپیوٹک مرکزبنانے کامنصوبہ بھی تاخیرکا شکارہورہاہے۔ایکسپریس انویسٹی سیل کودستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈڈویلپمنٹ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے گزشتہ برس20مئی کومراسلہ نمبر f.1-4ایس ای کے ذریعے پاکستان بیت المال کے ایم ڈی کوزمین اورہاسٹل کی عمارت خالی کرنے کاکہاتھا۔اس معاملے میں تشویشناک امریہ ہے کہ بیت المال نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی جی سپیشل ایجوکیشن سے اجازت لئے بغیرہاسٹل کے چھ کمرے ایک این جی اوکودے دیے۔
اس کے علاوہ پاکستان بیت المال نے2001 میں شروع کئے گئے ایگروتھراپی منصوبے کیلئے استعمال ہونے والی پانچ کنال زمین پربھی قبضہ کررکھاہے،یہ منصوبہ پاکستان ایگریکلچرریسرچ کونسل کے تعاون سے شروع کیاگیا تھاجس کا مقصدذہنی معذوربچوں کوسبزیوں اور پھلوں کی کاشت سکھانا تھا۔یہ زمین اب پاکستان بیت المال گاڑیوں کی پارکنگ اوران کے تیل کی تبدیلی کی جگہ کے طورپراستعمال کررہاہے جس وجہ سے خصوصی بچوں کے کلاس روموں کے راستے میں رکاوٹ آئی ہے۔ ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن نے ہاسٹل وزمین خالی کرانے کیلئے 11نومبر2013کوایک یاددہانی کامراسلہ بھی بھیجاتھا۔اس حوالے سے جب ڈائریکٹرجنرل سپیشل ایجوکیشن صبغت الرحمان سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ پاکستان بیت المال نے ابھی تک کسی مراسلے کاجواب تک نہیں دیا۔پاکستان بیت المال کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر چوہدری محمداسلم جن کے پاس ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن کاچارج بھی ہے، نے بتایاکہ انہیں معاملے کااحساس ہے۔
سپیشل ایجوکیشن کی جانب سے ہاسٹل خالی کرنے کا مراسلہ وزارت اورکابینہ کوبھیجاگیاتھا تاکہ پاکستان بیت المال کوعمارت مل سکے۔انہوں نے بتایاکہ فلاحی ادارہ ہونے کی وجہ سے ہمارے پاس مالی وسائل نہیں کہ اسلام آبادمیںکوئی عمارت کرائے پرحاصل کرسکیں،جب بھی متبال انتظامات کرلئے توسپیشل ایجوکیشن کویہ عمارت شکریہ کے ساتھ واپس کردیں گے۔انہوں نے کہاامیدہے کہ سپیشل ایجوکیشن ہماری مجبوریوں کوسمجھے گاکیونہ بیت المال کاکام بھی غریبوں،یتیموںکی خدمت ہے،ہاسٹل کے چھ کمرے این جی اوکودینے سے متعلق انہوں نے بتایاکہ یہ سابق حکومت کے دورمیں دیے گئے تھے، موجودہ ایم ڈی نے این جی اوکایہ دفترختم کردیاہے اورپچھلے پانچ ماہ سے یہ کمرے بیت المال کے پاس ہیں۔