کراچی یوم آزادی پر کھلا مین ہول ایک اور جان نگل گیا ڈھائی سالہ بچہ جاں بحق
بارہا شکایت کے باوجود انتظامیہ سوئی رہی، ایک ہی بیٹا تھا، کسے ذمے دار ٹھیرائیں؟ والد اور اہل محلہ کا غم و غصے کا اظہار
شہر قائد میں ایک اور معصوم جان کھلے مین ہول کا نوالہ بن گئی۔ ڈھائی سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔
کراچی میں ایک جانب بے رحم ڈاکوؤں کے ہاتھوں عوام کے قتل کی وارداتیں نہیں تھم رہیں تو دوسری جانب ٹوٹی سڑکوں، کھلے نالوں اور مین ہولز شہریوں کی جان لینے کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
میمن گوٹھ تھانے کے علاقے جاموٹ پاڑا میں کھلے مین ہول میں گر کر ڈھائی سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالی۔ کھلے مین ہول کا نوالہ بننے والے کمسن کی شناخت نعمان ابڑو ولد عبدالرحمٰن ابڑو کے نام سے کی گئی۔
14 اگست کو پیش آنے والے واقعے کی دلخراش ویڈیو منظرعام پر آ گئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اہل محلہ کمسن بچے کی لاش نکال رہے ہیں۔ متوفی بچے نے جشن آزادی کی مناسبت سے کپڑے پہن رکھے تھے۔ لاش برآمد ہونے کے بعد بچے کے والد اور دیگر عزیز و اقارب نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
کراچی میں ایک جانب بے رحم ڈاکوؤں کے ہاتھوں عوام کے قتل کی وارداتیں نہیں تھم رہیں تو دوسری جانب ٹوٹی سڑکوں، کھلے نالوں اور مین ہولز شہریوں کی جان لینے کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
میمن گوٹھ تھانے کے علاقے جاموٹ پاڑا میں کھلے مین ہول میں گر کر ڈھائی سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالی۔ کھلے مین ہول کا نوالہ بننے والے کمسن کی شناخت نعمان ابڑو ولد عبدالرحمٰن ابڑو کے نام سے کی گئی۔
14 اگست کو پیش آنے والے واقعے کی دلخراش ویڈیو منظرعام پر آ گئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اہل محلہ کمسن بچے کی لاش نکال رہے ہیں۔ متوفی بچے نے جشن آزادی کی مناسبت سے کپڑے پہن رکھے تھے۔ لاش برآمد ہونے کے بعد بچے کے والد اور دیگر عزیز و اقارب نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
Karachi!!
متوفی کمسن بچے کے والد عبدالرحمٰن ابڑو نے بتایا کہ وہ اپنے بھائی حبیب اللہ کے گھر دعوت میں آئے ہوئے تھے اورگھرمیں بیٹھے ہوئےتھے کہ بچہ کھیلنے کے لیے گھر سے باہر نکل گیا۔آدھے گھنٹے کے بعد اطلاع ملی کہ بچہ کھلے مین ہول میں گرگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ایک ہی بیٹا تھا اوراب انہیں کون انصاف فراہم کرے گا؟ کسے واقعے کا ذمے دار ٹھیرائیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ کئی ہفتوں سے مین ہول کھلا ہوا ہے اور بار بار شکایت کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور انتظامیہ سوئی رہی۔
واقعے کے بعد ڈپٹی مئیر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے جاں بحق بچے کے والد سے ملاقات کی اور واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعے پر کوئی عذر قابل قبول نہیں ہوگا۔