ڈالر بے قابو انٹربینک ریٹ 294 روپے سے تجاوز کرگئے

اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے ریٹ 2.50 روپے کے اضافے سے 302.50 روپے پر بند ہوئے

نگراں حکومت کے قیام کے شروع میں ہی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اونچی اڑان

نگراں وزیراعظم کی تقرری کے آغاز ہی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بے قابو ہوگیا۔

نگراں حکومت کے قیام کے بعد بدھ کو دوسرے دن بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بے قابو رہا، جس سے ڈالر کے انٹربینک 294روپے جبکہ اوپن ریٹ 302روپے سے تجاوز کرگئے۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کےاختتامی لمحات میں طلب گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3.43 روپے کے اضافے سے 294.93روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے ریٹ 2.50 روپے کے اضافے سے 302.50 روپے پر بند ہوئے۔


واضح رہے کہ مارکیٹ میں پہلے سے ہی یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پی ڈی ایم حکومت اپنی سیاسی ساکھ بچانے کی غرض سے روپے کی قدر کو قابو میں رکھا ہوا ہے تاکہ ڈالر کی قدر میں بڑے نوعیت کے اضافے کا اگلا مرحلہ نگراں حکومت کے حصے میں آسکے اور زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں کے حالات سے یہ قیاس آرائیاں درست ثابت ہوتی نظر آرہی ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مختصر وقت کے لیے ڈالر کی قدر گر کر 275روپے پر آئی تھی لیکن اس کے بعد ڈالر کو مارکیٹ بیسڈ کرنے اور درآمدات پر قدغن ختم کرنے کی آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد سے روپے کی قدر تواتر کے ساتھ تنزلی کی جانب گامزن ہے۔

مارکیٹ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ جولائی کے بعد رواں ماہ بھی درآمدی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ گیا ہے اور اس دباؤ میں بندرگاہوں پر رکے ہوئے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کی ضروریات بھی شامل ہیں۔

درآمدی ادائیگیوں کے دباو کی وجہ سے امکان ہے کہ جولائی کے ساتھ اگست میں بھی درآمدات کا حجم 4ارب ڈالر سے متجاوز ہوسکتا ہے۔
Load Next Story