معافی نہ تلافی جیو کو اب سزا بھگتنا ہوگی

جیو نظریہ پاکستان کو غلط ثابت کرنے کے لیے مہم چلا رہا ہے‘ دشمن کی زبان بولی‘ بھارت کو فائدہ پہنچایا

پاکستان کے خلاف ذہن سازی کی مہم ملک کے خلاف سازش ہے، ایکسپریس فورم میں مختلف طبقۂ فکر کے افراد کا اظہارِ خیال ۔ فوٹو : محمد ریاض

جیو نے آئی ایس آئی پر جھوٹا الزام لگا کر سازش اور ملک کے ساتھ غداری کی ہے یہ معاملہ اب معافی یا تلافی سے حل نہیں ہو گا اسے سزا بھگتنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

یہ باتیں ایکسپریس فورم میں مختلف طبقہ فکر کے افراد نے جیو کی جانب سے آئی آیس آئی پر لگائے جانے والے الزامات کے رد عمل میں کہیں۔ ان افراد کا کہنا تھا کہ یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ سارا معاملہ فنانس ہوا تھا۔ ججوں کا کمیشن صرف اس لئے بنایا گیا تاکہ جج آئی ایس آئی کے سربراہ کو طلب کریں۔ جیو نے پاکستان کے خلاف جو ذہن سازی کی مہم شروع کر رکھی ہے وہ قومی جرم اور ملک کیخلاف سازش ہے وہ نہ صرف پاک بھارت کنفیڈریشن کے لئے مہم چلا رہا ہے بلکہ وہ نظریہ پاکستان کو غلط ثابت کرنے کے لئے پیش پیش ہے۔

اب ا نہیں اپنے جرائم کا حساب دینا ہو گا۔ اس نے ملک سے غداری کی ہے دشمن کی زبان بولی ہے' بھارت کو فائدہ پہنچایا ہے' وہ عوام کے قہر سے بچے پوری قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہے اب اسے سزا سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ جیو کو الزام لگانے سے پہلے فوج اور آئی ایس آئی کی خدمات کو دیکھنا چاہئے تھا۔ ہزاروں فوجی ملک پر اپنی جان نچھاور کر چکے ہیں جب ملکی میڈیا ہی اپنی فوج پر ا لزام لگانا شروع کر دے تو باہر کے لوگ کیا سوچتے ہوں گے۔ ملکی مفاد کے خلاف بات کرنا غداری ہے جیو پر آرٹیکل 6 لگنا چاہئے۔

جیو کے جرائم کی چارج شیٹ عوام کے سامنے پیش کی جائے پھر جو بھی سزا بنتی ہو اسے دی جائے قوم ایسے کسی میڈیا گروپ کو برداشت نہیں کرے گی جو ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہا ہو۔ فورم میں ان افراد نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پر بھی حیرت ہے کہ وہ اپنی فوج کی بجائے ایک کمرشل ادارے کے ساتھ جا کر کھڑے ہو گئے۔ وزیر دفاع بھی اپنی فوج کے خلاف بیان دینے لگے۔



ایکسپریس فورم میں جنرل (ر) راحت لطیف' بریگیڈیئر(ر) حمید گل' جماعت الدعوۃ کے رہنما عبدالرحمن مکی نے شرکت کی۔ جبکہ جنرل (ر) حمیدگل ' عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید' جماعۃ الدعوۃ کے رہنما مولانا امیر حمزہ اور تحریک انصاف کی رہنما نفیسہ عنایت اللہ نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کی۔ ان رہنماؤں نے جن خیالات کا اظہار کیا اس کی تفصیل ذیل میں دی جا رہی ہے۔

جنرل (ر) راحت لطیف
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان کے اندر گڑبڑ کرانے میں را ملوث ہے حامد میر پر حملے کے حالیہ واقعہ کے بعد جیو نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ را' سی آئی اے اور موساد کی زبان بولتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حملے کے بعد تفتیش کی جاتی اور ملزموں کا تعین ہونے پر کچھ کہا جاتا لیکن جیو نے آٹھ گھنٹے تک آئی ایس آئی کی کردار کشی کی مہم چلائی۔ آئی ایس آئی ملک کی پہلی دفاعی لائن ہے جس نے دنیا بھر کی ایجنسیوں کو مصیبت ڈالی ہوئی ہے اسے کمزور اور بدنام کرنے کے لئے عالمی سطح پر بھی اور ملکی سطح پر بھی سازشیں ہوتی رہی ہیں۔

پچھلی حکومت نے بھی آئی ایس آئی کو وزارت دفاع کے ماتحت کیا تھا لیکن یہ بات چل نہ سکی۔ جہاں تک جیو کی جانب سے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ظہیر الاسلام کو مجرم ٹھہرایا گیا تو میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ جنرل ظہیر کوئی 30 سال سے آئی ایس آئی میں نہیں ہیں نہ ہی وہ کسی کمیشن کو خرید کر آئی ایس آئی اے کے سربراہ بنے ہیں وہ فوج کے سسٹم کی چھلنی سے نکل کر جرنیل بنے۔ آئی ایس آئی کا سربراہ انتہائی ذمہ دار شخص ہوتا ہے ان پر جلد بازی میں الزام لگا دینا محض بچگانہ حرکت ہی نہیں بلکہ اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہ سارا معاملہ فنانس ہوا ہے۔

بھارت ہر معاملے کا الزام آئی ایس آئی پر لگا دیتا ہے اس دفعہ اس نے جیو کے ذریعے یہ کام کیا ہے۔ پیمرا اس سارے معاملے کو دیکھے اور ایکشن لے۔ اب آپ دیکھیں جب یہ واقعہ ہوا اور جیو نے الزام تراشی شروع کی تو حکومت میں ہی شامل کچھ لوگوں نے اسے سپورٹ کرنا شروع کر دیا اور فوج کے خلاف ایک لائن لی وہ فوج کی خدمات دیکھیں اس کی قربانیاں دیکھیں' سیلاب' قحط یا زلزلہ ہو وہ سب سے آگے ہوتی ہے۔ دہشتگردوں سے جنگ میں ہزاروں فوجیوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اب ایسے ادارے پر بلا سوچے سمجھے الزام لگا دینا سیدھی اپنے ملک سے غداری ہے۔

آرٹیکل 6 تو جیو پر لگنا چاہئے۔ جب اپنی فوج پر ہی الزام لگانا شروع کر دیئے جائیں تو باہر کے لوگ کیا سوچتے ہوں گے وزیراعظم کو یہ صورتحال کنٹرول کرنی چاہئے۔ آپ 1965ء کی جنگ کا جائزہ لیں قوم فوج کے ساتھ تھی جب جنگ ختم ہوئی تو پاکستان کے پاس بھارت کا 1600مربع میل کا علاقہ تھا جبکہ بھارت کے پاس پاکستان کا 450 مربع میل علاقہ تھا۔ یہ امریکی پالیسی ہے کہ پاکستانی فوج کو کمزور کرنے کے لئے قوم کو فوج سے لڑا دیا جائے امریکی ایجنڈے کی میڈیا کے ذریعے تکمیل کی جا رہی ہے قوم کو ہر بات کا پتہ ہونا چاہئے۔

آپ میمو گیٹ سکینڈل کو ہی دیکھیں اس میں پاکستانی سفیر بھی شامل تھا جو بعد میں امریکہ جا کر بیٹھ گیا اس معاملے میں معافی سے کام نہیں چلے گا ۔ پولیس کس لئے ہے وہ تفتیش کرے لیکن ججوں کا کمشن بنا دیا گیا یہ صرف اس لئے ہے کہ جج آئی ایس آئی کے سربراہ کو بلائیں۔ اس سے پہلے اجمل قصاب کے معاملے میں بھارت کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی بھارت آئیں بھلا وہ بھارت کیوں جائیں۔ بات سیدھی ہے کہ ملکی مفاد کے خلاف بات کرنا صاف غداری ہے یہ کوئی آزادی نہیں۔ آئین میں درج ہے کہ فوج کے خلاف بات کرنا جرم ہے جیو نے یہ جرم کیا اور پھر جیو کی بات کو بھارتی میڈیا نے خوب اچھالا اور ابھی تک اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ بات صاف ظاہر ہے کہ ایسا کوئی کام پیسے کے بغیر نہیں ہوتا۔

امریکی کانگریس میں اپنی لابنگ کرنے کے لئے بھی بھارت پیسے خرچ کرتا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اس نے یہ کام پیسے کے بغیر کرایا ہو جیو نے یقیناً یہ کام پیسے لئے بغیر نہیں کیا اور آٹھ گھنٹے تک الزام تراشی کی مہم چلائی۔ اب آپ ہی بتائیں کہ کیا آئی ایس آئی کا نشانہ اتنا خراب ہے کہ وہ اگر مارنا چاہتے تھے تو ایک بندہ نہ مار سکے کیونکہ اگر وہ کوئی ٹارگٹ بنا لیں تو پھر ناکام نہیں ہوتے وہ کسی مارتے نہیں، لیکن فیصلہ کر لیں تو نشانہ خطا نہیں ہو تا' جیو نے جو کچھ کیا ہے معافی مانگ لینے سے بات آگے چلی گئی ہے اسے اب اپنے کئے کا حساب دینا ہو گا یہ بات کوئی چھوڑنے والی نہیں ہے۔وزیراعظم کو چاہئے تھا کہ جب یہ معاملہ شروع ہوا اسی وقت فوری نوٹس لیتے لیکن ان کے وزراء اپنی بولی بولنے لگے جس سے جیو ڈٹ گیا' معاملات خراب سے خراب ہوتے چلے گئے اب اگر اس کا فوری ازالہ نہ کیا گیا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا کیونکہ ملک کو ہمیشہ اندر سے زیادہ نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

عبدالرحمن مکی
موجودہ صورتحال میں اگر یہ کہا جائے کہ جیو نے تہمت لگائی تو بات اس سے بہت آگے کی ہے اس نے ملک کے خلاف سازش کی ہے۔ اس سازش میں بھارت' را' لیون پینٹا' موساد اور راسموسین شامل ہیں۔ امریکہ پاکستان کی فوج سے ناراض ہے کیونکہ ہماری فوج نے امریکہ کی ڈکٹیشن لینے سے انکار کر دیا۔ اب سب مل کر پاکستان کو بدنام اور فوج کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں اور اس کے لئے انہوں نے میڈیا کی آڑ لی ہے اور جیو ان کا آلہ کار بنا ہے۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہم غلیل والوں کے نہیں دلیل والوں کے ساتھ ہیں تو میں کہتا ہوں کہ ہم تذلیل والوں کے ساتھ ہیں۔ ملک دشمن طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے سرگرم ہیں دباؤ میں لانے کے لئے انہوں نے ہمارے اداروں کے خلاف منصوبہ سازی کی اور صحافیوں کا قتل ملک کی محب وطن ایجنسیوں پر ڈال دیا پورے ڈرامے کے لئے سٹیج تیار کیاگیا حامد میر والا واقعہ ہوا تو انہی لوگوں نے اپنے منصوبے کے مطابق ایجنسیوں پر چڑھائی کر دی۔ بھارت اور امریکہ کا منصوبہ ہے کہ پاکستان کو افغانستان سے پیچھے رکھا جائے۔


بھارت افغانستان میں اپنا عمل دخل بہت زیادہ بڑھا چکا ہے ا ور وہاں سے پاکستان میں گڑبڑ کرا رہا ہے۔ بھارت میں مودی اپنا پورا الیکشن پاکستان کی مخالفت کے ایجنڈے پر لڑ رہے ہیں۔ میڈیا ذہن سازی کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن جو میڈیا ہاؤس ملک دشمنی پر مبنی عمل کرتا ہے میں اسے میڈیا ہاؤس ہی نہیں مانتا۔ جیو نے پاکستان کے خلاف ذہن سازی کا جو عمل شروع کیا وہ قومی جرم اور ملک کے خلاف سازش ہے اسے خود کو سزا کے لئے پیش کرنا ہو گا۔ جیو پاکستان کو بھارت کے پیچھے رکھنے اور کنفیڈریشن کے لئے مہم چلا رہا ہے۔ نظریہ پاکستان کو غلط ثابت کرنے کے لئے پیش پیش ہے' پاکستان کو بھارت میں ضم کرانا اس کی پالیسی کا حصہ نظر آتا ہے۔ اسلام کے خلاف اور ملک کو سیکولر بنانے کے لئے کام کر رہا ہے یہ بات کہ قائداعظم سیکولر ملک چاہتے تھے بالکل بے بنیاد بات ہے جس کا جیو پرچار کرنے میں بہت آگے جا رہا ہے۔ قائداعظم نے پاکستان نظریہ پاکستان کی بنیاد پر حاصل کیا جبکہ جیو اس بات کے بھی خلاف ہے۔

دشمن ممالک چاہتے ہیں دفاعی امور اور خارجہ پالیسی بنانے میں فوج کاکوئی عمل دخل نہ ہو جبکہ ایسا تو امریکہ میں بھی نہیں ہوتا۔ اب دیکھنے کی بات یہ ہے جیو ایسی مہم کیوں چلا رہا ہے جس میں فوج کو ملکی معاملات سے علیحدہ رکھا جائے یہ تو پاکستان کے دشمنوں کی پالیسی ہے۔ ان کے تو سارے معاملات دبئی سے چلائے جاتے ہیں۔ آئی ایس آئی کے کردار پر آخری حملہ انتہائی گھٹیا اور ان کے منصوبے کا حصہ تھا جس کے لئے باقاعدہ پلان بنایا گیا۔ اس نے سازش کی اور وہ لازمی طور پر سزا کا حق دار ہے۔ عوام کے سامنے اس کے جرائم کی چارج شیٹ پیش کی جائے پھر جو بھی سزا بنتی ہو اسے دی جائے۔

انہوں نے ملک کی نظریاتی اساس کو ہٹ کیا ہے اب انہیں تمام جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ جیو نے پاکستانی اداروں کی ایسی تیسی کر دی لیکن بھارت نے دریاؤں کا پانی روک لیا کبھی اس پر کوئی پروگرام چلایا؟ یہ سوچنے کی بات ہے کہ صرف یہ دکھایا جائے کہ بھارت نے ڈیم کا ڈیزائن کیا بنایا ہے اور اس ڈیزائن کو تبدیل کرنا چاہئے۔ اگر کوئی خارجہ پالیسی فوج کے بغیر بنتی ہے تو ایسی کوئی بھی پالیسی ناقص ہو گی میڈیا گروپس اپنے وقار اور تقدس کو برقرار رکھیں جیو ملک کے خلاف لابنگ کر رہا ہے قوم ایسے کسی میڈیا گروپ کو برداشت نہیں کرے گی جو ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہا ہو۔ فوج کو ملکی معاملات اور پالیسیوں سے علیحدہ رکھنے کے لئے باقاعدہ مہم چلائی گئی تاکہ وہ سیاستدانوں کی بنائی گئی پالیسیاں من و عن تسلیم کرے حیرت کی بات ہے کہ فوج کو دفاعی پالیسی سے بھی الگ رکھنے کی مہم چلائی گئی۔ کئی گھنٹے کی جھوٹی اور الزام تراقی پر مبنی مہم سوچی سمجھی سازش تھی اور اس کا پلان ڈوریاں ہلانے والوں نے تیار کیا۔ قوم ان سازشوں کو سمجھ چکی ہے اب وہ کسی کے جھانسے میں نہیں آئیں گے عوامء پہلے بھی اپنی فوج کے ساتھ کھڑی تھی کیونکہ وہ اس پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں۔

بریگڈیئر(ر) اسلم گھمن
ملک ماں کا درجہ رکھتا ہے جو اپنی ماں کے ساتھ زیادتی کرے اس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جا سکتی۔ آئی ایس آئی ملک کا قابل فخر ادارہ ہے اس نے افغانستان میں نام نہاد چودھری امریکہ اور روس کو شکست دی۔ امریکہ بھی یہ بات مانتا ہے کہ آئی ایس آئی دنیا کی ٹاپ کی انٹیلی جنس ایجنسی ہے بھارت اور اسرائیل بھی اس سے کانپتے ہیں اور ہم اپنی فوج اور آئی ایس آئی پر الزام لگا رہے ہیں۔ ممبئی حملے کا واقعہ دیکھیں بھارت نے کہا کہ ایک ربڑ کی کشتی میں دہشتگرد کراچی سے آئے۔

اب آپ بتائیں کہ ایک ربڑ کی کشتی ٹنوں سامان اور اسلحہ لے کر کراچی سے ممبئی کیسے پہنچ سکتی ہے اور پھر ساحل سے اتنا زیادہ سامان لے جاتے ہوئے کسی کونظر بھی نہیں آتا یہ ایک عجیب الزام تھا جو بھارت نے پاکستان پر لگایا لیکن آپ ان کا میڈیا دیکھیں اس نے اس نام نہاد کیس کے حق میں بھی اتنا واویلا مچایا کہ اسے بھی منوا لیا۔ ہمارے اداروں کو بدنام کرنا ہمارے دشمنوں کا ایجنڈا ہے کیونکہ جب روس افغانستان سے نکلا تو اس وقت ہی یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے اسے کسی طور بھی مستحکم نہیں ہونے دینا۔ اسرائیل نے بھارت کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا اور بھارت کو یہ ٹاسک دیا کہ وہ پاکستان میں انارکی پھیلائے اور پھر وہ وقت بھی آیا کہ اسرائیلی جہاز کہوٹہ پر حملے کے لئے بھارت میں کھڑے تھے آئی ایس آئی نے فوج کو بروقت خبردار کر کے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

بھارت عالمی طاقتوں کے ہمراہ فوجی ایکسر سائز کر رہا تھا۔ آئی ایس آئی نے اس کی غلطیاں نوٹ کیں بھارت کو غلطیاں پتہ چلیں تو اس نے ایکسرسائز دس دن کے لئے ملتوی کر دیں بھارتی آرمی چیف نے کہا تھا کہ پاکستان سے لڑنے کے لئے تین گنا فوج چاہئے۔ پھر بھارت نے اسرائیل کی ہدایت پر پاکستان کا پانی بند کیا پاکستان کو دباؤ میں لانے کے لئے بارڈروں پر چڑھائی کی۔ ہماری فوج دنیا بھر میں امن کے علمبردار ہے ۔ یو این او جب امن فورسز تربیب دیتا ہے تو سب سے پہلے پاکستان کی فوج کو بلاتا ہے ملک کے اندر سیلاب ہو یا زلزلہ' قحط ہو یا بیماری فوج سب سے پہلے پہنچتی ہے اس کی ملک کے لئے ہزاروں قربانیاں ہیں اس پرشک سب سے بڑی غداری ہے اس میں ملوث شخص کی سزا موت ہے۔ جیو کو فوری بند کر دینا چاہئے۔ اگر اب ایکشن نہ لیا گیا تو پھر پچھتاوے کے سوا کچھ بھی نہیں بچے گا۔ وزیراعظم پر بھی حیرت ہے کہ وہ اپنی فوج کی بجائے ایک کمرشل ادارے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جنگ اور جیو کے کئی ملازم حکومتوں سے بھی تنخواہ لیتے ہیں' کوئی مشیر ہے تو کوئی پی ایچ اے کا وائس چیئرمین ۔ ایک کو پنکچر لگانے کے بعد پی سی بی کا چیئرمین لگا دیا گیا۔ آپ اپنے وزیر دفاع کی حرکت دیکھیں وہ اپنی ہی فوج کے خلاف بات کرتا ہے۔

یہ سب کرائے کے ٹٹو ہیں پاکستان میں ان کے محل اور دبئی میں پلازے ہیں غدار یہ ہیں۔ بھارت کا قانون ہے کہ جس کا پیسہ ملک سے باہر ہے وہ الیکشن نہیں لڑ سکتا۔ یہاں پیسے کے لئے سب کچھ بیچ دیتے ہیں جو صحافی سائیکلوں پر آتے تھے ان کے پاس اب مرسڈیز ہیں۔ محمود غزنوی اور ہٹلر کا کہنا تھا کہ اگر دشمن کو کمزور کرنا ہے تو اس کی عوام کو فوج کے خلاف کر دو۔ جیو والوں نے غلطی کی لیکن ڈھیٹ پنے کی انتہا ہے کہ معافی مانگنے کی بجائے وہ ڈٹے ہوئے ہیں یہ لوگ سوچیں عمران خان اور طاہر القادری کے سونامی سے تو یہ بچ سکتے ہیں اللہ کے سونامی سے کیسے بچیں گے۔ جیو نے ملک سے غداری کی ہے' دشمن کی زبان بولی ہے' بھارت کو فائدہ پہنچایا ہے وہ معافی یا تلافی کے مستحق نہیں وہ عوام کے قہر سے بچ نہیں سکیں گے پوری قوم اپنی فوج کے پیچھے کھڑی ہے جیو کو اب سزا بھگتنا ہو گی ۔

ملک دشمن اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکتے ان پر عوام کا قہر نازل ہو گا جس ملک میں جج نتائج تبدیل کر رہے ہوں' ریٹرننگ آفسر کمروں کی کنڈیاں لگا مرضی کے نتائج مرتب کر رہے ہوں وہاں اچھے کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ اس ملک کو صرف فوج بچا سکتی ہے اور جیو نے پلان کے تحت فوج کی کردار کشی کی مہم چلائی تاکہ عوام اور فوج میں دوریاں پیدا کی جا سکیں لیکن عوام اپنی فوج پر اعتماد کرتے ہیں اور وہ فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پیسے کے لئے سب کچھ کر گزرنے والے یہ نہیں سوچ رہے کہ انہیں موت بھی آنی ہے۔یہ کونسا اشارہ تھا کہ دفاعی اداروں کے خلاف مہم تیز تر کر دی گئی حکومت بھی اپنی روش بدلے حیرت کی بات یہ ہے کہ جیو کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ بھی نہیں ملا کہ اسے اپنے کئے پر پچھتاوا ہے ۔ جن اداروں کی وجہ سے آج تک ملک بچا ہوا ہے ایسے اداروں پر الزام تراشی کوئی وطن دوست نہیں کر سکتا۔



جنرل (ر) حمیدگل نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کونسا اشارہ تھا جس پر دفاعی اداروں کیخلاف مہم مزید تیزکردی گئی، وزیراطلاعات سینیٹر پرویزرشیدکے اس بیان نے رہی سہی کمی پوری کردی۔

جس میں انہوں نے کہا کہ ہم غلیل والوں کے نہیں بلکہ دلیل والوں کے ساتھ ہیں، پوری قوم اور تمام باقی ٹی وی چینل فوج کے ساتھ کھڑے ہیں،حکومت کو چاہیے اپنی روش بدلے،یوم شہداء پر وزیراعظم جی ایچ کیوجا سکتے تھے، اگر نہیں گئے تووزیردفاع خواجہ آصف کو چاہیے تھا کہ ان کی جانب سے شہداء کی تعظیم میں پھولوںکی چادر چڑھاتے مگر ایسا بھی نہیں ہوا، صرف چوہدری نثار نے فوج کے حق میں بیان دیا، ان سب باتوں کا کیا پیغام جاتا ہے ، انہوں نے کہا جیو ہو یا حکومت ، اپنے دفاعی اداروں کے ساتھ کیا سلوک کررہے ہیں، جیوکے عہدیداران کو چاہیے کہ سرعام عوام سے معافی مانگیں۔ یہ معاملہ اب پیمرا کے علاوہ اعلیٰ عدالتی کمیشن کے پاس ہے۔اب اس پر جیوکو عوامی بحث ومباحثہ سے پرہیزکرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ ابھی تک اس میڈیا گروپ کی جانب سے ایسا کوئی واضح اقدام یا اشارہ سامنے نہیں آیا۔

جس سے سمجھاجائے کہ انہوں نے جوکیا اس پر ان کو پچھتاواہے، اگریہی صورتحال رہی تو معاملات مزید خراب ہوںگے ۔آئی ایس آئی پر الزام تراشی کے بعد میری میر شکیل سے بات ہوئی۔ میں نے انہیں کہا کہ آپ نے بہت زیادتی کی ہے جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اس کا ازالہ کریں گے اورکل سے ہی جیو پر پاک فوج کے ترانے چلیں گے اور پاک فوج کی بے بہا قربانیوں کا ذکر ہوگا لیکن جب نوازشریف حامد میر کی عیادت کے لیے گئے اور فوج کے لیے کسی ہمدردی کا اظہار نہیں کیا تو جیو کے تیور ہی بدل گئے اور پھر مہم مزید تیز ہوگئی۔



عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی قومی ادارہ ہے۔

اس نے ملکی دفاع و سلامتی کیلئے لازوال قربانیاں دیں اورکام کئے ہیں۔ابھی تک جنگ و جیوگروپ نے عوام سے غیرمشروط معافی نہیںمانگی، یہ معاملہ اب اس قدر آسان نہیںرہا،جب جیوگروپ معافی مانگے گاتوتب دیکھیںگے کیا کرنا ہے، انہوں نے کہا عمران خان نے جیو و جنگ گروپ کے بائیکاٹ کاجوفیصلہ کیا ہے اس کی حمایت کرتے ہیںاور مکمل طور پر ان کے ساتھ ہیں۔ حامدمیر پر حملے کے بعد آئی ایس آئی کے خلاف کئی گھنٹے کی جھوٹی پراپیگنڈہ مہم کا معاملہ معافی پر ختم نہیں ہوگا۔ یہ معاملہ اتنا آسان نہیں کہ صرف معافی پر ختم ہو جائے۔
Load Next Story