فاطمہ پھرڑو کیس انکوائری ٹیم نے ملزم اسد شاہ کے گھر سے شواہد اکٹھے کرلیے
تحقیقاتی ٹیم نے فاطمہ پھرڑو کے گھر میں دفن کے گئے کپڑے تحویل میں لے لیے
سندھ کے علاقے رانی پور میں بااثر پیر کی حویلی میں قتل ہونے والی دس برس کی معصوم بچی فاطمہ پھرڑو کے کیس میں شواہد جمع کرنے کیلئے انکوائری ٹیم رانی پور پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق فارنزک ٹیم لاڑکانہ سے رانی پور پہنچ گئی، جس کے ہمراہ اے ایس پی گمبٹ نعمان ظفر بھی تھے۔ فارنزک ٹیم نے ملزم اسد شاہ کے گھر سے شواہد اکٹھے کیے اور ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق رانی پور تھانے کے ہیڈ محرر محمد خان شیخ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور بچی کے مقدمے میں ہر سہولت کار کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رانی پور میں دس سالہ گھریلو ملازمہ کی موت، مرکزی ملزم گرفتار
مقدمے کی مزید تحقیقات کیلئے بنائی جانے والی ٹیم نے کمسن فاطمہ کے گھر کا دورہ بھی کیا۔ ٹیم میں اے ایس پی گمبٹ، سی ٹی ڈی کے اہلکاروں سمیت دیگر افسران شامل تھے۔
تحقیقاتی ٹیم نے فاطمہ پھرڑو کے گھر میں دفن کے گئے کپڑے تحویل میں لے لیے۔ کمسن فاطمہ کے کپڑوں کو اس کی تدفین سے قبل گھر کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فارنزک ٹیم لاڑکانہ سے رانی پور پہنچ گئی، جس کے ہمراہ اے ایس پی گمبٹ نعمان ظفر بھی تھے۔ فارنزک ٹیم نے ملزم اسد شاہ کے گھر سے شواہد اکٹھے کیے اور ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق رانی پور تھانے کے ہیڈ محرر محمد خان شیخ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور بچی کے مقدمے میں ہر سہولت کار کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رانی پور میں دس سالہ گھریلو ملازمہ کی موت، مرکزی ملزم گرفتار
مقدمے کی مزید تحقیقات کیلئے بنائی جانے والی ٹیم نے کمسن فاطمہ کے گھر کا دورہ بھی کیا۔ ٹیم میں اے ایس پی گمبٹ، سی ٹی ڈی کے اہلکاروں سمیت دیگر افسران شامل تھے۔
تحقیقاتی ٹیم نے فاطمہ پھرڑو کے گھر میں دفن کے گئے کپڑے تحویل میں لے لیے۔ کمسن فاطمہ کے کپڑوں کو اس کی تدفین سے قبل گھر کے احاطے میں دفن کیا گیا تھا۔