’’ بابر سے دوستی مجھے ہمیشہ مہنگی پڑی ‘‘

دونوں پر دباؤ پڑا، کارکردگی ثابت کرنے کیلیے مسلسل مواقع نہیں دیے گئے، اسپنر

دونوں پر دباؤ پڑا، کارکردگی ثابت کرنے کیلیے مسلسل مواقع نہیں دیے گئے، اسپنر۔ فوٹو: فائل

عثمان قادر کا کہنا ہے کہ بابراعظم کی دوستی نے مجھے فائدے سے زیادہ نقصان پہنچایا، ہم دونوں پر ہی دباؤ پڑا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو انٹرویو میں عثمان قادر نے کہا کہ بابر اعظم کے ساتھ میرا تعلق آج سے نہیں ہے، ہم دونوں نے انڈر 15 کے ٹرائلز ایک ساتھ دیے، مجھے بابر نہیں مصباح الحق ٹیم میں لائے، یہ پاکستان کی ٹیم ہے بابر اعظم کی نہیں،میں اگر دوستی کی وجہ سے شامل ہوتا تو کبھی باہر نہ ہوتا، بابر سے دوستی مجھے ہمیشہ مہنگی پڑی، فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا، ہمیشہ ہم دونوں پردباؤ پڑا۔


یہ بھی پڑھیں: بابراعظم نہیں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ٹیم میں آیا، عثمان قادر

لیگ اسپنر نے کہا کہ مجھے اپنی کارگردگی ثابت کرنے کیلیے مسلسل مواقع نہیں دیے گئے، ٹیم میں اندر باہر ہونا سب کے ساتھ ہوتا آیا ہے، لیگ کرکٹ سمیت جہاں موقع مل رہا ہے، اپنی پرفارمنس اور فٹنس میں بہتری لانے کی کوشش کررہا ہوں، ڈومیسٹک سیزن میں بہترین پرفارمنس سے ایک بار پھر خود کو قومی ٹیم میں واپسی کا اہل ثابت کرنا چاہتا ہوں۔

عثمان قادر نے کہا کہ شاداب خان اور اسامہ میر کی موجودگی میں مقابلہ زیادہ ہوچکا، مجھے علم ہے کہ واپسی آسان نہیں ہوگی مگر میرا کام محنت کرکے خود کو سلیکشن کے قابل بنانا ہے، کینیڈا لیگ کھیلنے کا تجربہ بہت اچھا رہا، اب نیٹ پریکٹس میں خامیوں کو دور کرنے پر توجہ ہے،میں دعا گو ہوں کہ پاکستان ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں ٹرافی اپنے نام کرے۔
Load Next Story