عام انتخابات کے حوالے سے پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو تجاویز دے دیں
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے مشاورتی عمل شروع کردیا، پی ٹی آئی اور جے یو آئی وفود کی ملاقاتیں
الیکشن کمیشن کا عام انتخابات کے حوالے سے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے، جس کے تحت پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے وفود نے چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر حکام سے ملاقات کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں سے مشاورتی عمل کا آغاز ہوگیا، پہلے دن پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام سے الیکشن کمیشن حکام کی ملاقات ہوئی۔سیاسی جماعتوں نے تجاویز بھی پیش کیں۔
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ گفتگو میں سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم نے تین نکات پر بات کی ہے۔ الیکشن کمیشن کو کہا ہے نوے روز میں انتخابات متعلق تعاون کیلئے تیار ہیں۔۔ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مردم شماری متعلق آئین میں ترمیم ضروری ہے جس کیلئے قومی اسمبلی موجود نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کا صدر مملکت کو جوابی خط، ملاقات سے انکار
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفورحیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنا مؤقف دہرایا کہ ہم آئین کے دائرے میں شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔۔ایسے الیکشن چاہتے ہیں جس پر پوری قوم متفق ہو۔
سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے سلسلے میں 25 اگست کو مسلم لیگ ن اور 29 اگست کو پیپلز پارٹی کو بھی بلایا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مشاورت کا مقصد آئندہ انتخابات کے شفاف انعقاد کیلئے تجاویز مانگنا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں سے مشاورتی عمل کا آغاز ہوگیا، پہلے دن پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام سے الیکشن کمیشن حکام کی ملاقات ہوئی۔سیاسی جماعتوں نے تجاویز بھی پیش کیں۔
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ گفتگو میں سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہم نے تین نکات پر بات کی ہے۔ الیکشن کمیشن کو کہا ہے نوے روز میں انتخابات متعلق تعاون کیلئے تیار ہیں۔۔ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مردم شماری متعلق آئین میں ترمیم ضروری ہے جس کیلئے قومی اسمبلی موجود نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کا صدر مملکت کو جوابی خط، ملاقات سے انکار
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفورحیدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنا مؤقف دہرایا کہ ہم آئین کے دائرے میں شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔۔ایسے الیکشن چاہتے ہیں جس پر پوری قوم متفق ہو۔
سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے سلسلے میں 25 اگست کو مسلم لیگ ن اور 29 اگست کو پیپلز پارٹی کو بھی بلایا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مشاورت کا مقصد آئندہ انتخابات کے شفاف انعقاد کیلئے تجاویز مانگنا ہے۔