حج کوٹے کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف دائر درخواست پر نوٹس جاری

ہائیکورٹ نے برنس روڈ پر واقع قومی ورثہ قراردی گئی ’’سیتا رام بلڈنگ‘‘کواصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کردی

ہائیکورٹ نے برنس روڈ پر واقع قومی ورثہ قراردی گئی ’’سیتا رام بلڈنگ‘‘کواصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کردی. فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
سندھ ہائی کورٹ نے حج کوٹے کی غیرمنصفانہ تقسیم کے خلاف دائر درخواست پروفاقی وزارت مذہبی امور،ڈائریکٹر حج اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو27 مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاہے ۔

جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے جمعہ کو پاک الرئیس بھیاٹریولز کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ درخواست گزار نے 2006میں حج کوٹہ کی وصولی کیلیے درخواست دی تھی ،اس ضمن میں اس وقت کے چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو نے وزارت مذہبی امورکوخط لکھ کر درخواست گزار کو انرول کرنے کی ہدایت کی تھی مگر وزارت مذہبی امور نے عمل نہیں کیا ،بعدازاں درخواست گزار نے 2008میں بھی درخواست دی مگر مدعا علیہان نے منظوری نہیں دی،2012میں درخواست گزار کو حج کوٹہ حاصل کرنے والے آپریٹرز میں شامل کیا اور انرولمنٹ نمبر14463جاری کیا گیا۔


درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا اور 2014 میں بھی حج کوٹہ کی فراہمی کی درخواست نظرانداز کردی گئی ،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ مدعا علیہان نے صرف من پسند افراد کو حج کوٹہ فراہم کیا ہے جو کہ بنیادی حقوق اورانصاف کے تقاضوں کے منافی ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مدعا علیہان کو حج کوٹہ کی منصفانہ تقسیم کا حکم دیا جائے،عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 مئی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے برنس روڈ پر واقع قومی ورثہ قراردی گئی ''سیتا رام بلڈنگ''کواصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کی ہے،جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے ملک رئیس کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے ''سیتا رام بلڈنگ'' بلڈنگ میں ایک منزل کرائے پر حاصل کی ہے،عمارت کو محکمہ آثارقدیمہ نے قومی ورثہ قراردے رکھا ہے جبکہ عمارت کے مالک نے محکمہ کی اجازت کے بغیر بڑے پیمانے پر تزئین وآرائش کا کام شروع کررکھا ہے جو کہ غیرقانونی ہے، عدالتی حکم سندھ ہائی کورٹ کے ناظر نے معائنہ کے بعد اپنی رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ عمارت کے بعض حصوں کو توڑا گیا ہے جس سے عمارت کی اصل شکل متاثر ہوئی ہے،عدالت نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد عمارت کے مالک کو عمارت اصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story