بھاری بلز کے خلاف شہریوں کا مسلسل تیسرے دن احتجاج
ایم ڈی واسا ادارہ بند کردیں، شہری خود چلا لیں گے، مجبور کیا گیا تو دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، مظاہرین
بجلی، گیس اور پانی کے بلز میں بھاری اضافے کے خلاف جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں کی جانب سے تیسرے دن بھی احتجاج جاری ہے۔
واسا دفتر کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شہری بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے تاجروں اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا کہ ایم ڈی واسا نے پانی کے بلوں میں 500 فیصد اضافہ کردیا ہے۔واسا اپنی مراعات کم کریں ۔ایم ڈی واسا کہتے ہیں واسا ادارہ بند کریں گے ۔ ایم ڈی واسا ادارہ بند کردیں، شہری خو چلا لیں گے۔ مجبور نہ کریں ورنہ ہم دفاتر پر قبضہ کرلیں گے۔
احتجاجی مظاہرے میں بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ شرکا بجلی اور پانی کے زائد بلز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ احتجاج کرنے والوں نے مطالبہ کیا کہ آئیسکو اور واسا فوری طور پر بلز میں اضافہ واپس لیں۔
کمرشل اور گھریلو صارفین نے ہاتھوں میں بجلی ، گیس اور پانی کے بل اٹھا کر شدید نعرے بازی کی، مظاہرے کے باعث مری روڈ سے پریس کلب جانے والا راستہ بھی بند رہا۔
واسا دفتر کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شہری بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے تاجروں اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا کہ ایم ڈی واسا نے پانی کے بلوں میں 500 فیصد اضافہ کردیا ہے۔واسا اپنی مراعات کم کریں ۔ایم ڈی واسا کہتے ہیں واسا ادارہ بند کریں گے ۔ ایم ڈی واسا ادارہ بند کردیں، شہری خو چلا لیں گے۔ مجبور نہ کریں ورنہ ہم دفاتر پر قبضہ کرلیں گے۔
احتجاجی مظاہرے میں بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ شرکا بجلی اور پانی کے زائد بلز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ احتجاج کرنے والوں نے مطالبہ کیا کہ آئیسکو اور واسا فوری طور پر بلز میں اضافہ واپس لیں۔
کمرشل اور گھریلو صارفین نے ہاتھوں میں بجلی ، گیس اور پانی کے بل اٹھا کر شدید نعرے بازی کی، مظاہرے کے باعث مری روڈ سے پریس کلب جانے والا راستہ بھی بند رہا۔