پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کل ماؤں کا عالمی دن منایا جائے گا

اللہ نے ماں کا مقام بہت بلند رکھا ہے اس لئے کیا ہی اچھا ہو کہ ہم سال میں ایک دن کے بجائے ہر روز ماں کا دن منائیں

ماں ایک ایسی ہستی کا نام ہے جو اپنے بچے کی خاطر تمام تکالیف برداشت کرلیتی ہے، فوٹو: فائل

دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی کل ماؤں کا دن انتہائی جوش و خروش سے منایا جائے گا۔

ماں وہ ذات ہوتی ہے جو نسل انسانی کو ناصرف آگے بڑھاتی ہے بلکہ اس کی گود ہی انسانی کی پہلی تعلیمی درس گاہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جس معاشرے میں مائیں متحرک کردار ادا کرتی ہیں وہاں تہذیب و تمدن بھی پروان چڑھتا ہے۔ ماؤں کا دن منانے کا پہلا رواج امریکا سے پڑا جہاں آج سے ٹھیک 100 سال قبل اس وقت کے صدر ووڈرو ولسن نے ملک میں ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو ماؤں کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا، رفتہ رفتہ یہ رجحان دنیا بھر میں پروان چڑھتا گیا ، گزشتہ ایک دہائی سے وطن عزیز میں بھی ماؤں کا دن انتہائی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔


اس دن کو منانے کا مقصد ماں کے مقدس رشتے کی عظمت و اہمیت کو اجاگر کرنا اور ماں کے لئے عقیدت، شکر گزاری اور محبت کے جذبات کو فروغ دینا ہے۔ اس دن بچے اپنی ماں کو خوش کرنے کے لئے خاص اہتمام بھی کرتے ہیں۔ وہ اپنی ماں کوتحائف بھی پیش کرتے ہیں جوروایتی پھولوں سے لےکر تہنیتی کارڈز اور قیمتی چیزوں تک محیط ہوتے ہیں۔

ماں ایک ایسی ہستی کا نام ہے جو اپنے بچے کی خاطر تمام تکالیف برداشت کرلیتی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے بچے سے محبت کرتی ہے اسی لئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے ماں کا مقام بہت بلند رکھا ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے سال میں ایک روز کے بجائے ہر روز کو ماں کے دن کے طور پر منائیں۔
Load Next Story