مھسا امینی کی ہلاکت مقتولہ کے وکیل پر’’ریاست مخالف پرواپیگنڈا‘‘ کے تحت مقدمے کی سماعت

صالح نیک بخت نے مھسا امینی کی گرفتاری کے معاملے پر مقامی اور غیرملکی میڈیا سے بات کی تھی، ایرانی میڈیا

—فائل فوٹو

ایران میں کرد لڑکی مھسا امینی کی دوران پولیس حراست میں موت کی خبر دینے والی خاتون صحافی کے بعد مقتولہ کے وکیل پر ''نظام کے خلاف پرواپیگنڈا'' کرنے کے الزام میں مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی۔

ایرانی میڈیا ''روزنامہ اعتماد'' کے مطابق وکیل صالح نیک بخت پر "نظام کے خلاف پروپیگنڈا" کا الزام ہے۔ میڈیا کے مطابق "پہلی سماعت میں صالح نیک بخت کو ''پروپیگنڈہ سرگرمیوں'' کے الزام کے بارے میں مطلع کیا گیا۔


میڈیا کے مطابق 'ان پر الزام تھا کہ صالح نیک بخت نے مھسا امینی کی گرفتاری کے معاملے پر مقامی اور غیرملکی میڈیا سے بات کی تھی"۔

خیال رہے کہ وکیل نیک بخت کے خلاف مقدمہ کی سماعت گزشتہ 16 ستمبر کو 22 سالہ مھسا امینی کی حراست میں موت کے تقریباً ایک سال بعد شروع ہوا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق جرم ثابت ہونے پر انہیں ایک سے 3 برس کے درمیان قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
Load Next Story